عدالت نے کبھی نواز شریف کو گاڈ فادر نہیں کہا :جسٹس آصف سعید کھوسہ

عدالت نے کبھی نواز شریف کو گاڈ فادر نہیں کہا :جسٹس آصف سعید کھوسہ

اسلام آباد:جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ عدالت نے کبھی نواز شریف کو گاڈ فادر نہیں کہا جبکہ سپریم کورٹ نے نجی ٹی وی چینل اور میڈیا گروپ کیخلاف جاری توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا۔

ذرائع کے مطابق توہین عدالت کیس میں میڈیا گروپ کے مالک اور صحافی احمد نورانی عدالت میں پیش ہوئے اور شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرادیا۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے جواب پڑھ لیا ہے،کیا تینوں ملزمان اس جواب پر اکتفا کرتے ہیں ،پولیس سٹیشن میں دیئے مقدمے کا کیا ہوا۔احمد نورانی کے وکیل نے جواب دیا کہ کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا اورپولیس نے تفتیش میں پیش رفت سے عدم شواہد کی بناءپر معذرت کر لی۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اور جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ دیکھنا یہ ہے ملک میں آئین و قانون چلے گا یا کچھ اور،ہم نے ملک کے وسیع مفاد کو دیکھنا ہے،سب کچھ ہوتا رہے گا لیکن ہم ملک کا سوچنا ہے،پہلے ہی ملک کی بہت بربادی ہوچکی۔

جسٹس کھوسہ نے کہا کہ آج کل بہت سی ایسی چیزیں سپریم کورٹ سے منسوب کر لی جاتی ہیں جو ہم نہیں کہتے ،توہین عدالت کا ہر گز مقصد ناجائز فائدہ اٹھانا نہیں ہوتا،توہین عدالت کا مقصد عدالت کا احترام یقینی بنانا ہوتا ہے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کو گاڈ فادر کہنے کے حوالے سے جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے کبھی نواز شریف کو گاڈ فادر نہیں کہا اور استفسار کیا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل بتائیں کیا ہم نے پانامہ فیصلے میں نواز شریف کو گاڈ فادر لکھا؟جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیاکہ سپریم کورٹ نے فیصلے میں نواز شریف کو گاڈ فادر نہیں لکھا۔