تصاویر میں وکٹری کا نشان بنانے والے ہو جائے ہوشیار!

جاپان میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انفارمیشن کی جانب سے اپنی نوعیت کی انوکھی تحقیق میں اعلان کیا گیا ہے کہ تصویر میں جیت کا نشان وی بنانے والے ہوشیار ہوجائیں، یہ ایک انتہائی غیر محفوظ عمل ہے، اس کے نتیجے میں "شناخت کی چوری" انتہائی آسانی سے ہوسکتی ہے۔

تصاویر میں وکٹری کا نشان بنانے والے ہو جائے ہوشیار!

ٹوکیو : جاپان میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار انفارمیشن کی جانب سے اپنی نوعیت کی انوکھی تحقیق میں اعلان کیا گیا ہے کہ تصویر میں جیت کا نشان وی بنانے والے ہوشیار ہوجائیں، یہ ایک انتہائی غیر محفوظ عمل ہے، اس کے نتیجے میں "شناخت کی چوری" انتہائی آسانی سے ہوسکتی ہے۔

تصویر کی دنیا میں ٹیکنالوجی کی تازہ ترین خبروں سے متعلق ویب سائٹ ڈی پی ریویو کے مطابق جاپانی انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فنگر پرنٹس کے تعین کی ٹیکنالوجی ناقابل یقین حد تک ترقی کرچکی ہے، یہاں تک کہ یہ ٹیکنالوجی اسنیپ شاٹ یا سماجی رابطے کی کسی بھی دوسری ویب سائٹ پر پوسٹ کی جانیوالی تصویر کے ذریعے کسی بھی شخص کے ہاتھوں یا انگلیوں کے نشانات کا تعین اور شناخت کرلینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 ٹیکنالوجی اب وسیع پیمانے پر آسان شکل میں استعمال کیلئے دستیاب ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق اس کا سہرا اسمارٹ فون کے سر ہے جو انتہائی طاقتور کیمروں سے لیس ہوتے ہیں۔ بعض تحقیق کار تو موبائل فون کے ذریعے 3 میٹر کی دوری سے لی گئی تصویر میں نظر آنیوالے شخص کے فنگر پرنٹس کو کاپی کرنے میں کامیاب ہوگئے تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ فنگر پرنٹ تصویر میں واضح ہوں اور تصویر ایک مقررہ حجم اور کوالٹی کے ساتھ روشن جگہ پر لی گئی ہو۔