ذیشان دہشت گرد تھا تو مجھے ڈولفن فورس میں بھرتی کیسے کرلیا گیا ؟ بھائی مقتول ذیشان

ذیشان دہشت گرد تھا تو مجھے ڈولفن فورس میں بھرتی کیسے کرلیا گیا ؟ بھائی مقتول ذیشان
کیپشن: نیو نیوز سکرین گریب

لاہور:سانحہ ساہیوال میں مبینہ مقابلے میں مارے جانیوالے اورسی ٹی ڈی کی جانب سے دہشت گرد قرار دیے گئے ذیشان کے بھائی احتشام کا کہنا ہے ذیشان دہشت گرد تھا تو مجھے ڈولفن فورس میں بھرتی کیسے کرلیا گیا ؟ تمام الزامات جھوٹے ہیں،میرا بھائی دہشت گرد نہیں تھا۔

ذرائع کے مطابق سانحہ ساہیوال میں مبینہ مقابلے کے بعد ہنگامہ برپا ہے اور جے آئی ٹی بھی بنادی گئی ہے جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے گاڑی کے ڈرائیور ذیشان کو دہشتگرد قرار دینے کے بعد مقتول کے بھائی احتشام نے اہم ترین سوال اٹھایا کہ بھائی دہشت گرد تھا تو میں ڈولفن فورس میں کیسے بھرتی کرلیا گیا۔

مقتول ذیشان کے بھائی احتشام نے اپنے بھائی پر عائد تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھائی کے ساتھیوں کی تصویریں کہاں ہیں، گھر پر چھاپہ کیوں نہیں مارا، ساہیوال میں ہی کیوں کارروائی کی گئی۔


ساہیوال سانحہ میں جاں بحق ہونے والے ذیشان کے اہل خانہ نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کئی سوال اٹھا دئیے کہ بھائی احتشام کہتے ہیں مجھ سے بھائی چھین کر چین نہیں آیا کہ دہشت گرد کا الزام عائد کردیا، سی ٹی ڈی کو مطلوب تھا تو کیوں گھر چھاپہ نہیں مارا،کیوں ہماری انویسٹی گیشن نہیں کی گئی، جن ساتھیوں کا ذکر کیا جا رہا کہاں ہے وہ ان کی تصاویر ہی سامنے لے آئیں، حکومت نے ہمارے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا، میری معذور ماں اور بھتیجی کو انصاف دیں۔

ذیشان کے بہنوئی کا کہنا ہے حفیظ سنٹر کے تمام لوگ گواہی دیں گے کہ سی ٹی ڈی گھر یا دکان پر کیوں نہیں آئی۔مقتول خلیل کے بھائی جلیل نے بھی حکومتی امداد ٹھکرتے ہوئے حکومت سے بھائی کے قاتل سامنے لا کر کھڑے کرنے کا اعلان کردیا۔