حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ عوام دشمن ہے، مریم نواز

حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ عوام دشمن ہے، مریم نواز
کیپشن: حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ عوام دشمن ہے، مریم نواز
سورس: فائل فوٹو

لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو عوام دشمن اقدام قرار دے دیا۔ 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں مریم نواز نے کہا پیٹرول بم گرانے کے ایک ہفتے بعد ہی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ بدترین عوام دشمنی ہے۔ پٹرول اور بجلی کی قیمتوں کا اثر ضروریات زندگی کے تمام اشیا پر ہوتا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت نے عوام کو اس قابل چھوڑا ہے کہ وہ نااہلی کے عذاب کا ہر ہفتے مقابلہ کرسکیں؟ غریب کیسے زندہ رہے۔ 

خیال رہے حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ ڈال دیا۔ بجلی فی یونٹ ایک روپیہ پچانوے پیسے مہنگی کرنے کا اعلان کر دیا۔ وفاقی وزرا نے بجلی مہنگی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق حکومت ہمارے لیے مسائل چھوڑ کر گئی اور ان کے  غلط معاہدوں کے باعث بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر مجبور ہیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا سابق حکومت بجلی کے نظام میں بہت بڑا چیلنج چھوڑ کر گئی لیکن پی ٹی آئی حکومت نے صنعتی ترقی کے لیے خصوصی پیکج دیئے اوقر حکومتی اقدامات سے معیشت کا پہیہ تیزی سے چل رہا ہے، صعنتوں کی پیداوار میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ملکی برآمدات میں اضافہ بھی خوش آئند ہے۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ماہ میں معیشت کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے۔ پہلے 6 ماہ میں 208 ارب روپے کے ترقیاتی کام ہوئے اور 6 ماہ سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت ہمارے لیے باردوی سرنگیں بچھا کر گئی اور ایسا خسارہ چھوڑا کہ ادائیگیاں کرنا پڑیں گی۔ سابق حکومت کے غلط معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑ رہا ہے۔ بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ 95 پیسے فی یونٹ اضافہ کر رہے ہیں جبکہ مشکل حالات کے باوجود پاور سیکٹر کو 473 ارب روپے کی سبسڈی دی۔

تابش گوہر نے کہا کہ گردشی قرضے میں کمی کیلئے حکومت نے بہت اقدامات کیے۔ ماضی کے برعکس قواعد وضوابط کے مطابق توانائی معاہدے کیے۔ آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدوں سے 6 ہزار ارب روپے کا بوجھ کم ہوگا۔ 450 ارب روپے بقایا جات کی رواں سال ادائیگی کر دی جائے گی۔