پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کیلئے زرداری کے فرنٹ مین کا نام دیا گیا: عمران خان

پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کیلئے زرداری کے فرنٹ مین کا نام دیا گیا: عمران خان

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کیلئے زرداری کے فرنٹ مین کا نام دیا گیا، جنرل باجوہ توسیع کے بعد بدل گئے اور شریفوں کے ساتھ سمجھوتہ کر لیا۔ کراچی میں الیکشن ہوئے ہی نہیں بلکہ دھاندلی ہوئی، کراچی الیکشن کو منسوخ کر دینا چاہئے۔ 
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے اپنے ویڈیو خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی سے نفرت کرتے ہیں کیونکہ پی پی نے کراچی کو کھنڈر بنا دیا، کراچی کے باشعور عوام کیسے پیپلز پارٹی کو ووٹ دے سکتے ہیں؟ ایسے الیکشن کرانے ہیں تو کوئی فائدہ نہیں کیونکہ دھاندلی زدہ الیکشن سے انتشار بڑھتا ہے، کراچی میں الیکشن ہوئے ہی نہیں دھاندلی ہوئی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ کراچی میں پولیس اور انتظامیہ دونوں دھاندلی میں ملوث ہیں جبکہ سندھ میں کرپشن عروج پر ہے، پی پی والے بے شرمی سے کرپشن اور چوری کرتے ہیں، سندھ کے عوام سب سے زیادہ مظلوم ہیں، ڈسکہ میں مسئلہ بنا تو الیکشن کمیشن نے دوبارہ انتخاب کرایا کیونکہ تمام جماعتوں کہا کہ دھاندلی ہوئی، میں ٹھیک ہونے کے بعد سندھ جاؤں گا اور کراچی سمیت سندھ بھر میں تنظیم نو کو بہتر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے صرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف فیصلے دئیے، عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیلات مانگیں تو کہا یہ سیکرٹ ہے، میں نے اپنی گھڑی بیچی تو حکومت نے اتنا شور مچادیا، ہینڈلرز اور حکومت نے مل کر توشہ خانہ کو بڑی چیز بنادیا حالانکہ توشہ خانہ کھودا پہاڑ اور نکلا چوہا، اس میں کچھ بھی نہیں تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے 40 ہزار ڈونرز کا ڈیٹا دیا جبکہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے مقدمات کو سنا ہی نہیں جارہا، یہ لوگ الیکشن کے ذریعے نہیں، آکشن کے ذریعے آتے ہیں، شروع میں لوگ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس دیکھ کر گھبرا گئے تھے، آہستہ آہستہ معلوم ہوا کہ یہ رپورٹس جعلی تھیں۔ 
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہاں انصاف تو بالکل ختم ہو چکا ہے، اس حکومت نے تمام اداروں کو تباہ کر دیا، تباہی کو روکنے کیلئے الیکشن کروائیں ، جن پر کرپشن کے مقدمات ہیں وہ آج اسمبلی میں ہیں، جنرل باجوہ بھی کہتے تھے معیشت پر زور لگائیں، احتساب بھول جائیں، جنرل باجوہ توسیع کے بعد بدل گئے اور شریفوں سے سمجھوتہ کر لیا۔ 
جنرل باجوہ نے تب فیصلہ کیا کہ ان کو این آر او دیں گے، انہوں نے مل کر چوروں کو اسمبلی میں بٹھایا اور انہوں نے نیب قانون کو تبدیل کیا اور اپنے مقدمات معاف کروائے، اب صرف انتخابات کے ذریعے حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔ 

مصنف کے بارے میں