روس کا ایران کو سیکڑوں ٹی 90- ٹینک فروخت کرنے کا معاہدہ

روس کا ایران کو سیکڑوں ٹی 90- ٹینک فروخت کرنے کا معاہدہ

ماسکو:روسی حکومت نے ایران کو جدید ترین خصوصیات کے حامل T-90 نامی سیکڑوں ٹینک فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اس معاہدے کا انکشاف روسی صدر کے معاون برائے عسکری امور ولادی میر کوزین نے ماسکو میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تہران اور ماسکو کے درمیان ایک نیا دفاعی سودا طے پایا ہے جس کے تحت روس ایران کو سیکڑوں کی تعداد میں ’ٹی نائینٹین‘ ٹینک فروخت کرے گا۔

ولادی میر کوزین نے کہا کہ ہم یہ تو نہیں بتا سکتے ایران کو فروخت کیے جانے والے ٹینکوں کی تعداد کتنی ہے تاہم وہ بہت زیادہ ہے اور جسے سیکڑوں میں شمار کیا جاسکتا ہے۔روس کے اسٹیریٹیجک ٹیکنالوجی اسٹڈی سینٹر نے انکشاف کیا کہ مجوزہ طور پر ایران کو فروخت ہونے والے ٹینکوں کی مالیت ایک ارب ڈالر سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چونکہ ماسکو تہران کو سیکڑوں کی تعداد میں T-90 ٹینک فروخت کررہا ہے۔ اس لیے ان کی مالیت بہت زیادہ ہوگی۔ایران اتنی بڑی تعداد میں یہ ٹینک کیوں خرید رہا ہے؟ یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے، تاہم شام میں بشارالاسد کے دفاع میں شانہ بہ شانہ جنگ لڑنے والے روس اور ایران کی طرف جدید ترین ٹینک استعمال کیے گئے ہیں۔

شامی اپوزیشن یہ بتانے سے قاصر رہی ہے کہ آیا یہ ٹینک کس ملک کی فوج نے استعمال کیے۔امریکا کے ایک تھینک ٹینک’واشنگٹن فری بیکن‘ کی رپورٹ کے مطابق دو سال قبل ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان تہران کے متنازع جوہری پروگرام پر سمجھوتہ طے پانے کے بعد روس اور ایران کے مابین کئی دفاعی معاہدے ہوئے ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان سیکیورٹی اور فوجی تعاون میں غیر مسبوق اضافہ ہوا ہے۔ جوہری معاہدے کے بعد روس نے ایران کو طیارہ شکن میزایل S-300 بھی فروخت کئے ہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں