طالب علم زیادتی کیس، وزیراعظم عمران خان آئی جی پنجاب کیساتھ رابطے میں رہے

طالب علم زیادتی کیس، وزیراعظم عمران خان آئی جی پنجاب کیساتھ رابطے میں رہے
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شارق جمیل نے انکشاف کیا ہے کہ لاہور میں مدرسے کے طالب علم سے زیادتی کا مقدمہ درج ہونے کے بعد وزیراعظم پاکستان عمران خان آئی جی پنجاب کے ساتھ رابطے میں رہے۔ 
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالب علم سے زیادتی کا کیس ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس تک پہنچا اور اس مقدمہ میں چار ملزمان نامزد ہیں، مرکزی ملزم معاملہ منظرعام پر آنے کے بعد فرار ہو گیا تھا جسے میانوالی سے گرفتار کیا جا چکا ہے۔ 
شارق جمیل کا کہنا تھا کہ یہ ٹیسٹ کیس ہے، پنجاب فرانزک لیب موجود ہے جو شواہد کا ٹیسٹ کرے گی جبکہ ہمارا کام شواہد جمع کرکے عدالت میں پیش کرناہے تاکہ ملزم کو زیادہ سے زیادہ سزا دلوائی جاسکے، پولیس اس معاملے میں کسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لائے گی اور قانون کے مطابق کام کرے گی، اس مقدمے کی شفاف اور بہتر تفتیش کریں گے تاکہ ملزم کو عدالت سے سزا ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد وزیراعظم آئی جی پنجاب کے ساتھ رابطہ میں رہے، میں واضح کر دوں کہ ہم کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے اور قانونی ضابطے کے مطابق کام کرتے رہیں گے، کیس کی شفاف اور بہتر تفتیش کریں گے تاکہ عدالت سے ملزم کو سزا ہوسکے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر مفتی عزیز الرحمان کی طالب علم سے زیادتی کی ویڈیو سوشل پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کارروائی کا آغاز کیا اور مرکزی ملزم مفتی عزیز الرحمان کو میانوالی سے، ملزم عتیق الرحمان کو کاہنہ میں واقع مدرسے سے، عزیز الرحمان کے تیسرے بیٹے لطیف الرحمان کو بیدیاں روڈ سے اور الطاف الرحمان کو لکی مروت سے گرفتار کیا تھا۔ 
پولیس تفتیش میں ملزم عزیز الرحمان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ مدرسے کے منتظمین اور مہتمم ویڈیو کے بعد مدرسہ چھوڑنے کا کہہ چکے تھے اور میں مدرسہ چھوڑنا نہیں چاہتا تھا اس لئے ویڈیو بیان جاری کیا۔ ملزم عزیز الرحمان نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد ٹاؤن شپ، شیخوپورہ اور فیصل آباد میں شاگردوں کے پاس ٹھہرتا رہا۔ 
ملزم عزیز الرحمان نے مزید بتایا کہ میری اور بیٹوں کی فون لوکیشن ٹریس ہوئی اور جب میں میانوالی میں چھپا ہوا تھا تو پولیس نے گرفتار کر لیا، میں بھٹک گیا تھا اور اپنے کئے پر بہت شرمندہ ہوں۔