فلم’’ بیوٹی اینڈ دی بیسٹ‘‘ کی کہانی اور کرداروں کی پاکستانی عوام سے مشابہت تلاش کی جاسکتی ہے

فلم’’ بیوٹی اینڈ دی بیسٹ‘‘ کی کہانی اور کرداروں کی پاکستانی عوام سے مشابہت تلاش کی جاسکتی ہے

فلم’’ بیوٹی اینڈ دی بیسٹ‘‘ کی کہانی اور کرداروں کی پاکستانی عوام سے مشابہت تلاش کی جاسکتی ہے

ہالی ووڈ: ڈزنی کی کامیاب اینیمیٹڈ فلم بیوٹی اینڈ دی بیسٹ کا لائیو ورژن ریلیز کردیا گیا ہے، جسے بےحد پسند بھی کیا جارہا ہے۔اس فلم میں ہولی وڈ اداکارہ ایما واٹسن نےبیلے کا مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

اس فلم کو اگر غور سے دیکھا جائے تو ایسا کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس کی کہانی اور کرداروں کی پاکستانی عوام سے مشابہت تلاش کی جاسکتی ہے۔فلم میں ایسے بہت سے مناظر پیش کیے گئے جو پاکستان کے لوگوں سے ملتے جلتے ہیں۔

1- ہیرو کے بال بہت زیادہ ہیں: 


 

2- گھر میں بند ہیروئین اور باورچی خانے کے برتنوں سے دوستی: 

جیسے کہ پاکستانی لڑکیوں کو سکھایا جاتا ہے کہ اچھی بہو وہی ہوتی ہے جو گھر میں رہے اور اسے باورچی خانے کا سارا کام آتا ہو۔اس فلم میں بھی ہیرؤئن کو ایسا ہی پیش کیا گیا۔

3- مرد کو ٹھیک کرنا عورت کی ذمہ داری: 

ظاہر ہے شادی کے بعد ٹھیک ہوہی جائے گا، یہ جملہ شاید ہر پاکستانی لڑکی نے اپنی زندگی میں سُنا ہوگا۔لڑکے تو لڑکے ہیں، گھر بسانا لڑکیوں کا کام ہے، اور ایسا ہی کچھ فلم میں بھی دکھایا گیا جسے پاکستانی عوام سے بخوبی ملایا جاسکتا ہے۔

4- دَرندگی پر کوئی آواز نہیں اٹھاتا:   لڑکا چاہے جو بھی کرلے، برداشت تو لڑکی کو ہی کرنا ہے۔

5- لوگ کیا کہیں گے، اس بات کی فکر:  اگر شادی نہیں کرو گی تو لوگ غلط غلط باتیں بنائیں گے، اور بیلے کا گاؤں بھی پاکستانی لڑکیوں کے محلوں سے کم نہیں۔