'ایسی وبا تاریخ میں نہیں دیکھی، کورونا وائرس دوبارہ حملہ کرسکتا ہے'

'ایسی وبا تاریخ میں نہیں دیکھی، کورونا وائرس دوبارہ حملہ کرسکتا ہے'
کیپشن: ووہان سے کوئی کیس رپورٹ نہ ہونا دنیا کے دیگر متاثرہ ممالک کو امید دیتا ہے، ڈاکٹر ٹیڈروس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

جینیوا: عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس دوبارہ بھی حملہ کرسکتا ہے اور تاریخ میں اس جیسی وبا نہیں دیکھی گئی۔ جینیوا میں منعقدہ ورچوئل نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا کہ گزشتہ روز چین کے شہر ووہان میں عالمی وبا سے کوئی کیس سامنے نہیں آیا جو انتہائی خوش آئند بات ہے۔

انہوں نے کہا ووہان سے کوئی کیس رپورٹ نہ ہونا دنیا کہ دیگر متاثرہ ممالک کو امید دیتا ہے کہ اس وبا کا خاتمہ ہو سکتا ہے اور سنگین حالات بدلے جا سکتے ہیں۔

سربراہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ کوئی کیس رپورٹ نہ ہونے پر لاپرواہی بالکل نہیں برتی جائے، تمام حفاظتی اقدامات کو ضرور پریکٹس میں رکھا جائے گا کیونکہ یہ وائرس دوبارہ بھی حملہ کر سکتا ہے۔

ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ تاریخ میں اس طرح کی وبا نہیں دیکھی گئی لیکن ہمارے پاس طاقت ہے ہم اس سے لڑ سکتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے مزید کہا کہ وبا سے بچنے کا سب سے موثر حل سماجی فاصلہ ہے لیکن لوگ اسے سمجھ نہیں پارہے جس کے باعث اس کے لیے اب سے کہا جائے گا کہ جسمانی فاصلہ اختیار کریں تاکہ عالمی وبا کا مقابلہ کیا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ جسمانی فاصلے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ تنہائی اختیار کی جائے اس دوران دیگر ایسے طریقے ہیں جس سے سماج سے رابطہ رکھا جاسکتا ہے تاکہ لوگ دماغی تناؤ کا شکار نہ ہوں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ کووڈ-19 مرض معمر افراد کے ساتھ نوجوانوں پر بھی جان لیوا حملہ کرسکتا ہے اس لیے بہت ضروری ہے کہ لوگوں سے ملاقاتیں کرنے سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ بوڑھے سب سے زیادہ کمزور ہیں اوران میں قوت مدافعت کی کمی ہوتی ہے مگر نوجوان بھی محفوظ نہیں ہیں، 50 سال سے کم عمر افراد جو کورونا کے باعث اسپتال لائے جاتے ہیں، ان میں سے بیشتر افراد تندرست ہو کر گھروں کو لوٹ گئے ہیں مگر اس بیماری سے خطرہ ہر ایک کو ہے، یہ بیماری ہر آنے والے دن ایک نیا موڑ اختیار کر رہی ہے۔