سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ ن کا ہوگا: مریم نواز

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ ن کا ہوگا: مریم نواز
سورس: فوٹو/اسکرین گریب نیو نیوز

لاہور: اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش صورتحال پر مریم نواز سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ فیصلہ ہوچکا سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا ہوگا۔ 

مریم نوازاور حمزہ شہباز سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 26 مارچ کو پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کے کارکن مریم نواز کے ساتھ نیب میں پیش ہوں گے۔ 

پی ڈی ایم متحدہ ہے ہمیں مل کر سفر کرنا ہے۔پیپلز پارٹی کو کہیں گے کہ وہ 9 جماعتوں کے فیصلے پر غور کرے۔ پیپلز پارٹی کے فیصلے کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا نیب اداروں کی خدمت اور ترجمانی کے لیے بنا ہے؟انشاءاللہ لانگ مارچ ہوگا اور ضرور ہوگا۔

مریم نواز نے کہا کہ پی ڈی ایم کسی موقع پرحکومت کوپتلی گلی سےنکلنے کی اجازت نہیں دے گی۔ عمران خان کا مستقبل اس کی اپنی کارکردگی سے جڑا ہوا ہے۔  کوشش ہے پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں متحد رہیں۔ اصولی فیصلہ ہوچکا سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ ن کا ہوگا۔کسی کی ہار جیت کے بعد تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ اصول کے تحت تمام جماعتیں اس فیصلے کی پابند رہیں گی۔عمران خان کا مستقبل اس کی اپنی کردگی سے جڑا ہے۔ جلسوں ا ور احتجاج کے لیے کسی اور کی ضرورت نہیں۔ میرے اور حمزہ کے درمیان جھوٹی خبریں چلائی گئیں۔ جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ہو۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کے ساتھ رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ پیپلزپارٹی کا اپنا ہے۔ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر پر مولانا فضل الرحمان سے بھی بات ہوچکی ہے۔ سینیٹ الیکشن میں تمام جماعتیں یوسف رضا گیلانی کی حمایت کررہی تھیں۔ عمران  خان کی نالائقی نے پورے ملک کواپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ 

بعدازاں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف کودھمکیاں دی جارہی ہیں کہ آپ کی بیٹی بازنہ آئی تواسےختم کردینگے۔ نیب بیانات کاچوکیداربنابیٹھا ہے،نوازشریف کی بیٹی ہوں آپ سے ڈرتی نہیں۔ نوازشریف لندن میں بیٹھے ہیں مگراس کے ڈرسے ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے الزام لگایا کہ میں اداروں کے خلاف بیان دیتی ہوں۔ نیب کوبیانات جانچنے کا ٹھیکہ کس نے دیا ہے؟ یہ لوگ کہتےتھےکہ نوازشریف کی سیاست اورپارٹی ختم ہوگئی ہے۔ جنوبی پنجاب محاذ ڈرامے کا ڈراپ سین ہوگیا۔