حکومت دن گننا شروع کر دے، اگلی حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہو گی، مریم نواز

حکومت دن گننا شروع کر دے، اگلی حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہو گی، مریم نواز
کیپشن: حکومت دن گننا شروع کر دے، اگلی حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہو گی، مریم نواز
سورس: فوٹو/اسکرین گریب نیو نیوز

لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہماری پارٹی نے ملک کو ترقی کی راہ پر ڈال دیا تھا لیکن موجود حکومت نے اس ملک کو برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ اب حکومت اپنے دن گننا شروع کر دے کیونکہ اگلی حکومت مسلم لیگ (ن) کی ہو گی۔ 

تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے اپنے خطاب میں کہا کہ جو لوگ کہتے تھے مسلم لیگ نواز کی سیاست ختم ہو گئی اور انہوں نے ہر ہتھکنڈہ استعمال کیا لیکن چند لوٹوں کے علاوہ کسی نے ن لیگ کو نہیں چھوڑا جبکہ نواز شریف کا قصور ہے کہ ملک میں بجلی کے کارخانے تین سال میں لگانا ہے اور مسلم لیگ کے قائد کا یہ وژن تھا کہ قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کو آزاد ہونا چاہیے۔

مریم نواز نے نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا اس ادارے کو بیانات جانچنے کا ٹھیکہ کس نے دیا ہے اور جب انکے  پاس سارے الزام ختم ہو گئے ہیں تو اب الزام لگا دیا کہ مریم نواز اداروں کیخلاف بول رہی ہے لیکن مریم نواز اداروں کیخلاف نہیں بول رہی ہے بلکہ انہیں تکلیف ہے کہ وہ انکے پول کھول رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیٹی عمران خان کی طرح دیورا پھلانگ کر نہیں بھاگے گی بلکہ نیب کے سامنے پیش ہو گی اور الزامات کا جواب دے گی۔ چھبیس مارچ کو لانگ مارچ والے دن نیب نے نوٹس بھیجا ہے اور میں اس دن نیب ضرور جاؤنگی لیکن یاد رکھنا تم نے اگر کوئی گڑبڑ کرنے کی کوشش کی تو بھرپور مقابلہ کریں گے۔

مریم نواز نے کہا مخالفین کہتے تھے کہ مسلم لیگ (ن) ختم ہو چکی ہے لیکن ہم نے حکومت کو ان کے گھر میں گھس کر مارا۔ ایک پیج پر ہونے کے باوجود ایک ضمنی الیکشن نہیں جیت سکے۔ ڈسکہ میں ان کو فتح کا یقین ہوتا تو پورے حلقے میں الیکشن کراتے۔ نئے الیکشن کا اعلان ہوا تو سپریم کورٹ چلے گئے لیکن یاد رکھنا جہاں جہاں الیکشن ہو گا وہای نواز شریف ہی جیتے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ وقت اب گزر گیا جب نیب جب مرضی اٹھا کر بند کر دیتا تھا۔ جب میاں صاحب کو گلے مل رہی تھی تو نیب والوں نے مجھے اندر آکر گرفتار کر لیا تھا۔ میاں صاحب نے کہا آپ کو مریم کے باہر آنے کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔ باپ کے سامنے بیٹی کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کس کا تھا لیکن جتنی قربانیاں دینا تھی دے چکی ہوں اب حساب لینے کا وقت آ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک اقامے پر نواز شریف کو نکال باہر کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کا وژن موٹروے، سی پیک اور لوڈشیڈنگ ختم کرنا ہے لیکن تابعدار کا وژن انڈے، کٹے، مرغیاں اور آئین کیخلاف ہر اقدام کو جائز قرار دینا ہے۔

اس سے قبل پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا اس وقت پوری طرح سے کوشش ہے کہ پی ڈی ایم میں موجود تمام جماعتیں متحد رہیں کیونکہ پی ڈی ایم عوام کی نمائندگی کر رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو کسی طرح سے بھی پتلی گلی سے نکلنے نہیں دیں گے اور عمران خان کا مستقبل اسکی کارکردگی سے جڑا ہے اور ملک کے موجودہ حالات کا جواب ان کو دینا ہے کیونکہ عوام میں اب اس حکومت کو برداشت کرنے کی سکت نہیں۔

پیپلز پارٹی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگر وہ پی ڈی ایم کے ساتھ رہے گی یا نہیں اس کا فیصلہ پیپلز پارٹی نے خود ہی کرنا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کو سینیٹ میں قائد حزب اختلاف دینے کا فیصلہ متفقہ تھا کیونکہ اس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی ہوں گے۔ اعظم نذیر تارڑ پر پی ڈی ایم متفق تھی اور اس فیصلے کو بدلنے کی ضرورت نہیں۔

حمزہ شہباز اور ان کے درمیان اختلافات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مریم نواز نے کہا حمزہ شہباز اور میرے اختلافات کی خبریں غلط ہیں اور جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ہو جنہوں نے یہ خبر بے بنیاد چلوائی اور بے بنیاد خبر چلانے والوں کو اللہ سے ڈرنا چاہیے کیونکہ 30 سال سے شریف فیملی میں اختلاف کی خبریں سن رہے ہیں۔