اگر آپ بلڈ پریشر کے مرض سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنا لائف سٹائل تبدیل کرلیں

اگر آپ بلڈ پریشر کے مرض سے بچنا چاہتے ہیں تو اپنا لائف سٹائل تبدیل کرلیں

لاہور: ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خان کا مرض اب پاکستان میں عام بیماری بنتا جا رہا ہے، ایک اندازے کے مطابق ملک کی آدھے سے زیادہ آبادی اس بیماری کا شکار بن چکی ہے۔ سستی، کاہلی، مرغن غذائیں، گھی کا استعمال اور دیگر وجوہات اس بیماری کو پھیلانے کا باعث بن رہی ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ پاکستان کی بڑی آبادی اس مرض کا شکار ہے لیکن ان میں سے زیادہ تر لوگوں کو علم ہی نہیں کہ وہ کس موذی مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگرچہ بلڈ پریشر بہت خطرناک بیماری ہے لیکن اس کے باوجود اپنے لائف سٹائل کو بدل کر اس سے چھٹکارا پانا ممکن ہے اور ہمارے اختیار میں ایسے طریقے ہیں جن پر عمل کرکے ہم اس پر قابو رکھ سکتے ہیں۔

سب سے اہم چیز ایکسرسائز ہے۔ جو لوگ ورزش کو اپنا معمول بنا لیتے ہیں ان میں ناصرف دیگر بیماریوں سے بچاؤ کی صلاحیت پیدا ہو جاتی ہے بلکہ انھیں بلند فشار خون کا مرض بھی نہیں ہوتا۔

دوسری چیز جو سب سے اہم ہے وہ نمک کا کم سے کم استعمال ہے۔ زیادہ نمک کا استعمال بلڈ پریشر کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ جو لوگ زیادہ نمک استعمال کرتے ہیں ان میں فالج، امراض قلب اور بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ جن چیزوں کے استعمال سے بلڈ پریشر سے بچا جا سکتا ہے ان میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہونا ضروری ہے۔

بیج، دودھ، دہی، خوبانی، مالٹے، خربوزے، تربوز، شکر قندی، آلو، ٹماٹر، سبز پتوں والی سبزیاں، مچھلی اور ڈرائی فروٹ استعمال کرکے بلڈ پریشر کے مرض سے بچا سکتا ہے۔

کیفین کا کم سے کم استعمال بھی ضروری ہے کیونکہ یہ بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ٹینشن سے بھی بچنے کی کوشش کرنی چاہیے کیونکہ یہ چیز بھی بہت خطرناک ہے۔