عمران خان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے: اسد عمر

عمران خان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے: اسد عمر

اسلام آباد: اسد عمر کا کہنا ہے کہ کل رات گئے پولیس کی بھاری نفری بنی گالہ آئی تھی پولیس کی قیدیوں  کی وین بھی ساتھ  تھیں، نوجوانوں نے مزاحمت کی تو پولیس نے کہا کہ ہم سیکیورٹی کا جائزہ لینے آئے ہیں۔کیا سیکیورٹی کا جائزہ لینے آنے والے ہمیں بے وقوف بنا رہے ہیں خان کو ڈرانا دور کی بات، ہمارے کارکنان تک کو نہیں ڈرایا جا سکتا ہے ،  عمران خان کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت کی ہے۔

مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسدعمر نے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فرخ حبیب کے ہمراہ  اسلام آباد میں پریس کانفرنس  کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ پہلے بتایا گیا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت کی ہے۔سزا یافتہ کے لیے حکومت سیکیورٹی انتظامات کر سکتی ہے تو  پھر عمران خان کی حفاظت کی ذمہ داری  بھی لیں۔کل ایک انتظامی افسر کا فون آیا اور کہا کہ ملتان میں بلٹ پروف جلسے کے انتظامات کریں۔ہم پر امن سیاست اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔عمران خان کی طاقت پاکستان کی عوام ہے تشدد پر یقین نہیں رکھتے ہیں ۔عوام کو گرفتاری کی کوشش کی گئی تو پاکستان میں جو ہو گا اس کی ذمہ داری حکومت کی ہو گی۔
پاکستان کو اس امتحان میں نہ ڈالیں۔ایک ہی راستہ ہے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائےشہباز شریف پر ترس آ رہا اس کو خود نہیں پتہ کہ   اسے کیوں بیٹھا یا گیا ہے۔الیکشن کراؤ عمران خان نے انشا اللہ واپس آنا ہےاگر کچھ کرنے کی کوشش کی تو پاکستان کسی سے سنبھالا نہیں جائے گا۔

اس موقع پر فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ یکم اپریل کے بعد کے اقدامات واپس لئے جائیں ۔حکومت عدالتوں اور تفتیشی افسران پر اثر انداز نہ ہو سیکیورٹی کے نام پر آج عدالت کا محاصرہ کیا گیا ہے ۔اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا بس چلے تو کبھی الیکشن نہ ہونے دیں،  پیپلز پارٹی چلا ہوا کارتوس ہے ملکی سیاست کا فیصلہ کیسے کرسکتی ہے۔تحریک انصاف کے راہنما عثمان ڈار نے کہا کہ عمران خان کے ٹائیگر قیدیوں کی وین سے نہیں ڈرتے آزادی مارچ میں پورے ملک سے عوام شریک ہوگی۔
فرخ حبیب  کا مزید کہنا تھا کہ اقتدار میں آؤ  مال بناؤ لوٹ مار کرو شریف خاندان کا پرانا فارمولا ہے ۔ یہ لوگ دوبارہ اقتدار میں آکر کیسز ختم کرادیتے ہیں ۔ڈاکٹر رضوان کو چھٹی پر بھیج دیا گیا  ہے ۔تفتیشی افسر علی مردان کا کراچی تبادلہ کردیا گیا  ہے ۔ن لیگ نے اپنے وکیل کو اسپیشل پراسیکیوٹر تعینات کردیا گیا  ہے ۔پراسیکیوٹر کہتا ہے فرد جرم عائد نا کریں سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا اور ٹرانسفر پر پابندی لگادی  ۔یکم اپریل کی تاریخ کے بعد تبادلوں کو واپس لیا جائے سلمان شہباز پاکستان آئیں اور کیس کا سامنا کریں سلمان شہباز کا پاکستان میں علاج بھی ہوسکتا ہے۔

مصنف کے بارے میں