’بدنام‘ سوشل میڈیا سٹار ابوسن دراصل ہے کون؟ جانیئے

’بدنام‘ سوشل میڈیا سٹار ابوسن دراصل ہے کون؟ جانیئے

ریاض:سعودی عرب کے سب سے ’بدنام‘ سوشل میڈیا سٹار ابوسن نے امریکی لڑکی سے ویڈیو چیٹ کرنے پر گرفتار اور پھر رہائی کے بعد اپنی زندگی اور سوشل میڈیا پر مشہور ہونے کی تفصیلات پر روشنی ڈالی ہے۔ العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے ابوسن نے کہا کہ ”میرا نام ابوسن ہے، میں اگست 1997ءکو ریاض میں پیدا ہوا اور میری عمر 20 سال ہے۔ میں نے شریعت سے متعلق میٹرک تک تعلیم حاصل کی ہے۔“

ابوسن، جس نے اپنی گرفتاری کے بعد آن لائن سرگرمیاں تقریباً ختم کر دی ہیں، نے کہا کہ شوٹنگ اور ڈرائنگ اس کے شوق ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بہت زیادہ فارغ وقت نے ہی سوشل میڈیا کا استعمال کے فیصلے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس نے بتایا کہ ”رواں سال پاﺅں کی سرجری کے بعد ہسپتال سے فارغ ہوا تو مجھے ایک لمبا عرصہ گھر میں گزارنا پڑا اور اسی دوران مجھے ایک نئی ایپلی کیشن ’یو ناﺅ‘ ملی۔ سارا دن میں تقریباً 22 گھنٹے گھر میں گزارتا اور اداس رہتا لیکن ’یوناﺅ‘ پر 2 گھنٹے لوگوں کے ساتھ مزاحیہ ڈرائنگ بنانے میں گزارتا جس سے مجھے بہت خوشی ملتی اور میری اداسی ختم ہو جاتی۔”
ابوسن نے یو ناﺅ پر زیادہ وقت ایک امریکی لڑکی کرسٹینا کے ساتھ چیٹنگ میں گزرا اور دونوں ہی ایک دوسرے کی زبان نہیں جانتے تھے اس لئے دونوں کی گفتگو دیکھنے والوں کو کچھ بہت ہی مزاحیہ لمحات بھی دیکھنے کو ملے۔ اگرچہ بہت سے لوگوں کو ابوسن کی باتوں سے کوئی مسئلہ نہیں تھا لیکن کچھ لوگوں نے چونکا دینے والی باتوں کی شکایت کی جس کے بعد اس کی ویڈیوز ریاض پولیس کے نوٹس میں آئیں اور پھر اسے غیر اخلاقی روئیے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ۔ پولیس نے کا کہنا تھا کہ اس کی ویڈیوز نوجوانوں کو ورغلا رہی ہیں اور سعودی عرب پر پوری دنیا کی منفی توجہ کو مدعو کر رہی ہیں۔
ابوسن نے کہا کہ ”میرے والدین کا ردعمل فطری اور معمول کے مطابق تھا کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کا بیٹا کیسا ہے۔ لیکن وہ جو مجھے ویڈیوز میں دیکھتے ہیں ، وہ میری اصلی زندگی میں مجھ سے واقف نہیں ہیں اور فوراً میرے بارے میں رائے دینے لگے۔“

واضح رہے کہ حالیہ افواہوں کے مطابق یہ کہا جا رہا ہے کہ ابوسن سعودی عرب کے شہر مدینہ میں ایک کنسرٹ فیسٹیول میں پرفارم کرنے جا رہا ہے لیکن شہری انتظامیہ نے فوراً ایکشن لیتے ہوئے ان خبروں کی تردید کی تاہم ابوسن نے اپنے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ فیسٹیول کی انتظامیہ نے اس سے رابطہ کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ ”ایک آرگنائزر نے مجھ سے رابطہ کیا اور میری تصاویر والے پوسٹرز شائع کرنے کیلئے اجازت مانگی اور یہ بھی کہا کہ فیسٹیول میں پرفارم کرنے کے عوض مجھے پیسے دئیے جائیں گے۔ جب یہ خبر عام ہوئی تو اچانک انتظامیہ نے ان کی تردید شروع کر دی۔ اس کے بعد میں نے واٹس ایپ کے ذریعے دوبارہ انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے میرا نمبر بلاک کر دیاہے۔“

مصنف کے بارے میں