جرمن قونصل خانے پرحملے کی منصوبہ بندی پاکستان میں ہونے کا دعویٰ

جرمن قونصل خانے پرحملے کی منصوبہ بندی پاکستان میں ہونے کا دعویٰ

برلن: جرمن اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ دس نومبر کو افغان شہر مزار شریف میں واقع جرمن قونصل خانے پر حملے کی منصوبہ بندی پاکستان میں کی گئی تھی۔ اس حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔

معروف جرمن اخبار کی رپورٹ کے مطابق دس نومبر کو مزار شریف میں جرمن قونصل خانے پر حملے کی تیاریاں چھ ماہ سے جاری تھیں اور یہ سب کچھ پاکستان میں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق زیر حراست حملہ آور نے پولیس کے سامنے یہ تسلیم کیا کہ اسے دیگر چھ افراد کے ساتھ اِس حملے کے لیے طالبان نے پشاور میں بھرتی کیا تھا۔ اس کے بعد انہیں دہشت گردی کی تربیت مہیا کی گئی تھی اور اِس دوران انہیں بارودی مواد اور خودکار ہتھیار استعمال کرنے کے بارے میں بتایا گیا تھا۔
دس نومبر کے اس حملے میں  چھ افراد ہلاک اور ایک سو تیس سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اس دوران جرمن قونصل خانے کی عمارت بھی جزوی طور پر تباہ ہو گئی تھی۔ تاہم عملے میں شامل تمام جرمن شہری محفوظ رہے تھے۔ زندہ بچ جانے والے اس حملہ آور کو اس واقعے کے چند گھنٹوں بعد افغان پولیس نے حراست میں لیا تھا۔