جیل سے کوئی آدمی گھبراتا نہیں جو آدمی جیل سے گھبراتا ہے وہ پاکستان میں سیاست نہیں کرسکتا، آصف علی زرداری

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جیل سے کوئی آدمی گھبراتا نہیں جو آدمی جیل سے گھبراتا ہے وہ پاکستان میں سیاست نہیں کرسکتا. ڈاکٹر عاصم کو ایک کیس میں ضمانت مل چکی امید ہے کہ دوسرے کیسز میں بھی اسے ضمانت ملے گی عنقریب باہر آجائے گا

جیل سے کوئی آدمی گھبراتا نہیں جو آدمی جیل سے گھبراتا ہے وہ پاکستان میں سیاست نہیں کرسکتا، آصف علی زرداری

لندن :  سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جیل سے کوئی آدمی گھبراتا نہیں جو آدمی جیل سے گھبراتا ہے وہ پاکستان میں سیاست نہیں کرسکتا. ڈاکٹر عاصم کو ایک کیس میں ضمانت مل چکی امید ہے کہ دوسرے کیسز میں بھی اسے ضمانت ملے گی عنقریب باہر آجائے گا. حکومت کے خلاف احتجاج پر پارٹی کا جو حکم ہوگا وہ کریں گے. سی پیک پر بات کا آغاز سب سے پہلے ہم نے ہی کیا. مولانا فضل الرحمن نواز شریف سے زیادہ میرے قریب ہیں. مولانا فضل الرحمن عمران خان کے بغض میں جلسے کرتے ہیں. میرا لندن میں کوئی اپارٹمنٹ نہیں ہے اگر ثابت ہو جائے تو میں ایدھی کو عطیہ دینے کو تیار ہوں۔ کراچی کے لیے مرکزی حکومت کو سوچنا چاہی۔

ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ چاہتاتھا بلاول بھٹوزرداری آگے آئے اور اپنی ذمہ داریاں نبھائے جب بزرگ موجود ہوتے ہیں تووہ پودا اگ نہیں سکتااب وہ پودا اگ رہا ہے ۔ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کو ہمیشہ غلط فہمی ہوتی ہے ۔ مخبروں کی سوچ ہی غلط ہوتی ہے ۔ عاصم شریف النفس انسان ہیں جو واقعی خاندانی ہے یہ واقعی لکھا پڑھا خاندان ہے ۔ ڈاکٹر عاصم ضیاء الدین کا پوتا ہے ۔ ڈاکٹر ضیاء الدین اس یونیورسٹی کے پرنسپل تھے جس یونیورسٹی سے اس وقت مسلمان فارغ التحصیل ہوکر نکلتے تھے یہ وقت اور لوگوں کی غلط فہمی ہے ۔ اس بڑی غلطی کا لوگوں کو ازالہ کرنا پڑے گاآج مشرف کو بھی ازالہ کرنا پڑ رہا ہے ۔ ایک زمانہ وہ تھا جب وہ کہتا تھا کہ میں ایک لات سے یہاں ماروں گااور دوسری لات سے وہاں ماروں گا جب وہ وہاں بیٹھا تھا تو بی بی نے کہا تھا کہ یہ میرے ووٹوں سے بھیک مانگے واقعی بھیک مانگ رہا ہے ۔ تا کہ مجھے رہنے دو مگر ہم نے اس کو مکھی کی طرح دودھ سے باہر نکال دیا غلط فہمیوں کے عروج پر آنے سے ڈاکٹر عاصم ایک سافٹ ٹارگٹ تھا اس سافٹ ٹارگٹ کی وجہ سے بیچارے کے ساتھ یہ سب کچھ ہوا ابھی تحقیقاتی رپورٹس آ رہی ہیں ایک کیس میں اس کو ضمانت مل چکی ہے امید ہے کہ دوسرے کیسز میں بھی اسے ضمانت ملے گی اور عنقریب باہر آجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی قوتوں کو وقت ریلیف دیتا ہے واپسی پر اپنی دوبارہ گرفتاری کے امکان پر پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ہاتھ میرے آزمائے ہوئے ہیں جیل میرا پہلے دیکھا ہوا ہے جیل سے کوئی آدمی گھبراتا نہیں جو آدمی جیل سے گھبراتا ہے وہ پاکستان کی نہیں جا کر کسی اور ملک کی سیاست کرے پاکستان سے باہر رہ کر میں بلاول کو بھی سپیس دے رہا ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی دے رہا تھا کہ آپ بھی کوشش کر کے دیکھ لیں مجھ پر بہت سے کیسز بنائے گئے ۔

میں نے سب کیسز کا سامنا کیا اور باعزت بری ہوا انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے شرجیل میمن میرے ساتھ پاکستان واپس آ جائے سی پیک کے بارے میں آصف زرداری نے کہا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو عطاء آباد جھیل بن چکی تھی چائنہ سے ہمارا روڈ لنگ کٹ ہو گیا تھا۔ چائنہ کے وزیر اعظم سے میری پہلی ملاقات لندن میں ہوئی میں نے ان کی خطے کی تجارت پر توجہ مبذول کروائی اس وقت ہر ہفتہ ایک چینی وفد مجھ سے ملاقات کے لیے آتا تھا۔ چینی وفد کو بتاتا تھا کہ گوادر اور وسط چین سے کتنا دور ہے میں جب بھی چائنہ جاتا تھا تو بعض لوگ مجھ پر شک کرتے تھے کہ یہ کیوں وہاں جاتا ہے۔ چائنہ کو قریب لاکر ہم نے اسے فٹ پرنٹ بنایا ہے جب ہم نے 50ہزار میگاواٹ بجلی کے پاور پلانٹ معاہدہ کیا تھا تب بھی ہم اکنامک کو فٹ پرنٹ بنا رہے تھے مگر کچھ لوگوں نے وہ پاور پلانٹ خرید لیے جس سے پالیسی ڈی ریل ہو گئی اس کا جو نقصان ہوا سب کے سامنے ہے۔ ہمیں حکومت میں ناکردہ گناہ کی بھی سزا ملتی تھی۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ میرا لندن میں کوئی اپارٹمنٹ نہیں ہے اگر ثابت ہو جائے تو میں ایدھی کو عطیہ دینے کو تیار ہوں سرے محل بھی اب نہیں ہے۔عمران خان کے کچھ کہنے سے میری سیاست اور ووٹ بینک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔آصف علی زرداری نے کہا کہ میں نے اپنے دور میں آرمی چیف جنرل کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع کر کے اپنے آپ اور پارلیمنٹ کو مضبوط کیا ہم نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو اسلام آباد کے ساتھ جوڑا 2013ء کا انتخاب آر او زالیکشن تھا۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نواز شریف سے زیادہ میرے قریب ہیں میرے بہت اچھے دوست ہیں۔مولانا فضل الرحمن جلسے عمران خان کے بغض میں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے لیے مرکزی حکومت کو سوچنا چاہیے کراچی کے لیے مرکزی حکومت کو خصوصی فنڈز رکھنا ہوگا۔ اگر میں اپنے اکلوتے بیٹھے بلاول کو سیاست میں نہ ڈالتا تو ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ بے وفائی کرتا۔بلاول کی شادی کے بارے میں آصف علی زرداری نے کہا کہ میں نے لیٹ شادی کی تھی بلاول کو کیسے کہہ دوں کہ 28 سال کی عمر میں شادی کرے تاہم اپنے بیٹے کے لیے دلہن ڈھونڈ رہا ہوں۔