حکمرانوں میں فیصلہ کرنے کی قوت نہیں ہے، سینیٹر سراج الحق

 حکمرانوں میں فیصلہ کرنے کی قوت نہیں ہے، سینیٹر سراج الحق

کوئٹہ:  امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اسلام آبادکے حکمرانوں میں فیصلہ کرنے کی قوت نہیں ہے۔ ہم پاکستان میں آئین کی حکمرانی چاہتے ہیں مگر حکمران اپنی خاندانی بادشاہت قائم رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکمران آئین کی صرف ان دفعات پر عمل کرتے ہیں جو ان کے اختیارات بڑھانے کے لیے ہوں ۔ جن دفعات میں عوام کے حقوق کی بات ہوتی ہے ، ان پر حکمران آنکھیں بند کر کے اندھے بہرے اور گونگے ہو جاتے ہیں۔ ختم نبوت کے قانون سے حلف نکالنے کی سازش میں اگر وزیر قانون ملوث نہیں تو بتایا جائے کہ کون مجرم ہے اور پھر اسے پکڑکر قانون کے حوالے کیا جائے۔ اداروں کیساتھ لڑکر حکومت خود جمہوریت کو ختم کررہی ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے پریس کلب کوئٹہ میں جے آئی یوتھ بلوچستان کے نو منتخب عہدیداروں کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ، جے آئی یوتھ کے صدر جمیل احمد مشوانی و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ سراج الحق نے جے آئی یوتھ کے نو منتخب عہدیداروں سے حلف بھی لیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کو نام نہاد بڑوں ، انگریز کے وفاداروں اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کاروں نے لوٹاہے ۔ اسٹیٹس کو کو توڑنا اور ظلم و جبر کے فاشسٹ نظام کا خاتمہ جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مرکزی نقطہ ہے ۔ ہم عوام کو بھی ان لٹیروں کے چنگل سے نکلنے اور ان کے احتساب کی تحریک میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں ۔ اب وقت آگیاہے کہ ان بڑوں سے حساب کتاب کر کے قومی دولت کی پائی پائی وصو ل کی جائے ۔ عوام وڈیروں ، چوہدریوں ، نوابوں اور خوانین کے گھروں کاطواف کرنے کی بجائے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی کوشش کریں۔

انہوں نے کہاکہ اقتدار کے ایوانوں پر قابض لینڈ ، شوگر اور ڈرگ مافیا لوگوں کی غربت اور مجبوریوں سے فائدہ اٹھا تاہے اور انتخابات میں کروڑروں اور اربوں روپے خرچ کر کے دوبارہ اسمبلیوں میں پہنچ جاتاہے ۔ ہم آئندہ انتخابات میں نوجوانوں کو قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ٹکٹ دیں گے اور بلدیاتی اداروں میں نوجوانوں کو آگے لائیں گے تاکہ حقیقی قیادت سامنے آسکے۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام کی کوشش کررہی ہے تاکہ سرمائے اور خاندانی حیثیت کی وجہ سے اقتدار میں آنے والوں کا راستہ روکا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں لاکھوں نوجوانوں کے شناختی کارڈ بلاک ہیں اور نادرا بغیر کوئی وجہ بتائے لوگوں کو قومی شناختی کارڈ سے محروم رکھے ہوئے ہے ۔ شہریوں کو شہریت سے محروم رکھنا کہاں کا انصاف ہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ نادرا فوری طور پر بلاک شناختی کارڈ جاری کرے اور ایسا نظام بنایا جائے کہ کسی پاکستانی کو شناختی کارڈ کے حصول میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔

مصنف کے بارے میں