سپریم کورٹ نے اثاثہ جات کی غلط تعریف کرکے پوری قوم کو امتحان میں ڈال دیا: دانیال عزیز

سپریم کورٹ نے اثاثہ جات کی غلط تعریف کرکے پوری قوم کو امتحان میں ڈال دیا: دانیال عزیز


اسلام آباد :نواز شریف کے ساتھ جو ہونا تھا ہوگیا لیکن سپریم کورٹ نے اثاثہ جات کی غلط تعریف کرکے پوری قوم کو امتحان میں ڈال دیا۔ بزنس ڈاٹ کام کی ڈکشنری جس پر تحقیقات جاری ہیں کی غلط تشریح کی ذد میں پورا پاکستان آگیا ہے۔


پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف کیسز کا کوئی وجود نہیں ہے۔ٹیکس کے ماہرین اور وکلاء سے ہم نے بزنس ڈات کام ڈکشنری کے الفاظ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا لیکن سب نے ہاتھ کھڑے کرلیے کہ یہ کیا ہوگیا ہے چونکہ سپریم کورٹ کے احکامات کو قانونی حیثیت حاصل ہوئی ہے لہذا نواز شریف کے فیصلے کو مثال بنا کر پوری قوم کو اس کی ذد میں لایا گیا ہے جس سے ایف بی آر کے قوانین بھی خاموش ہیں


انہوں نے کہا کہ اثاثہ جات کے متعلق ہمارے وکلاء کو بھی عدالت میں نہیں سنا گیا ہمارے قانونی مشیر خواجہ حارث کے دلائل میں ان چیزوں کو اجاگر کیا گیا جس کے مطابق ہر پاکستانی اس سے متاثر ہوگا کیونکہ اثاچہ جات اور ٹیکس کی تعریف غلط کی گئی جس کے مطابق پتہ نہیں کہاں سے اقامہ کو لے آئے اقامہ کا کوئی مسئلہ نہیں ہے وہ تو نواز شریف کے پاسپورٹ پر لکھا گیا ہے کہ ان کے پاس اقامہ موجود ہے ہماری اپیل تک نہیں سنی گئی