مولانا فضل الرحمن کو نظر بند کرنے کیلئے پالیسی تیار

مولانا فضل الرحمن کو نظر بند کرنے کیلئے پالیسی تیار

لاہور: جے یوآئی (ف) نے آزادی مارچ کے سلسلے میں مطالبات پر لچک نہ دکھانے کا فیصلہ کر لیا ،پنجاب ‘خیبر پختونخواہ اور وفاقی حکومت نے جے یوآئی (ف) کے علماءکو گر فتار اور مولانا فضل الر حمن کو نظر بند کر نے کےلئے پالیسی تیار کر لی،وفاقی درالحکومت جانےوالے تمام راستے بھی27اکتوبر کو بند کر دیئے جائیں گے ۔

ذرائع کے مطابق حکومتی مذاکراتی ٹیم کی جانب سے مولانا فضل الرحمان سے براہ راست رابطے کی کوششیں کی جارہی ہیں ،مولانا فضل الرحمان نے جوابی پیغام میں کہا ہے کہ مذاکرات ہوئے تو صرف مطالبات پر ہی بات ہوگی مذاکرات کرنے ہیں یا نہیں اس کا فیصلہ رہبر کمیٹی کرے گی جبکہ حکومت نے آزادی مارچ کو روکنے کے لیے مختلف آپشنز پر غورشروع کر دیا ہے جن میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی نظربندی بھی شامل ہے مارچ کو روکنے کے لیے حکومتی حکمت عملی پر عملدرآمد شروع کردیا گیا جس کے تحت 27 اکتوبر سے اسلام اباد کی طرف آنے والے تمام راستے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے موٹرویز اور جی ٹی روڈ بند کےے جانے کا امکان ہے۔

ادھر آزادی مارچ کی مہم چلانے والے کارکنوں کی گرفتاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں اسلام آباد کے تمام داخلی راستے کنٹینرز لگا کر بند کئے جائیں گے جبکہ ریڈ زون مکمل سیل کرکے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیے جائیں گے ذرائع وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ریڈ زون کی سیکیورٹی رینجرز کے حوالے کرنے اور فوج طلب کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔