‘روزویلٹ ہوٹل کو فروخت نہیں کیا جارہا، تزئین وآرائش کیلئے 31 دسمبر تک بندش رہے گی’

‘روزویلٹ ہوٹل کو فروخت نہیں کیا جارہا، تزئین وآرائش کیلئے 31 دسمبر تک بندش رہے گی’

قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک نے کہا ہے کہ روزویلٹ ہوٹل کو فروخت نہیں کیا جا رہا تاہم تزین وآرائش سمیت دیگر منصوبوں کیلئے 31 دسمبر تک اسے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بات انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کمیشن سے رابطہ کیا گیا تھا تاکہ عمارت کو مسمار اور ایک نئی عمارت کی تعمیر یا موجودہ احاطے کی تزئین و آرائش سمیت تمام دستیاب آپشنز پر غور کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ روزیلٹ ہوٹل میں ایک ہزار سے زائد کمرے ہیں جس کا رقبہ 43 ہزار 313 مربع فٹ ہے۔ ہوٹل کی موجودہ مارکیٹ ویلیو یا مالیت 66 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہے۔ 1999ء میں پی آئی اے نے اپنے وسائل اور حکومت سے کسی قسم کی امداد کے بغیر 3 کروڑ 65 لاکھ ڈالر کے عوض 100 فیصد حصص حاصل کر لیے تھے۔

ایئر مارشل ارشد ملک نے کمیٹی کو بتایا کہ ہوٹل کی مالی حیثیت بنیادی طور پر بہت زیادہ خراب تھی اور اس کو مرمت اور اپ گریڈ کیے جانے کی ضرورت تھی۔ کورونا وائرس کے وبائی مرض کی وجہ سے ہوٹل کا کاروباری مزید متاثر ہوا اور اس سے سالانہ 60 لاکھ ڈالر تک نقصان ہو سکتا ہے۔

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ پائلٹس کے مشکوک لائسنسوں کی وجہ سے پی آئی اے کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو ان راستوں خصوصاً چین اور جاپان کو دوبارہ کھولنے پر غور کرنا چاہیے جہاں کووڈ 19 سے متعلق امور کو حل کر لیا گیا ہے۔