سندھ اسمبلی میں آئی لینڈ ڈولپمنٹ آرڈیننس کے خلاف قرار داد منظور

sindh assembly
کیپشن: سندھ اسمبلی نے پولیس سے بھی اظہار یکجہتی کی بھی قرارداد منظور کر لی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

کراچی: سندھ اسمبلی میں آئی لینڈ ڈولپمنٹ آرڈیننس کے خلاف قرار داد منظور کرلی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی اور جی ڈی اے کے رہنما شہریار شر نے بھی پارٹی مؤقف کے برخلاف حکومت سندھ کی جانب سے پیش کردہ قرار داد کی حمایت کردی۔ سندھ اسمبلی میں جزائرپرآرڈی ننس کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظورکر لی گئی ہے۔

سندھ اسمبلی میں منظور کی جانے والی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ آرڈی ننس اسلامک ری پبلک آف پاکستان کے آئین 1973 کے خلاف ہے۔

منظور کی جانے والی قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرڈی ننس 2 ستمبر 2020 کو آفیشل گزٹ میں شائع کیا گیا جب کہ آرڈی ننس آرٹیکل 97 کی خلاف ورزی ہے۔ سندھ اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور کی جانے والی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے جزائر پر کسی کو قابض نہیں ہونے دیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ میں ایوان کی جانب سے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اراکین کو خط لکھوں گا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایوان میں کہا کہ جاری کردہ آرڈی ننس کو ختم کرنے کا اختیار ان کے پاس ہے۔ سندھ اسمبلی نے پولیس سے اظہار یکجہتی کی بھی قرارداد منظور کر لی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ کراچی میں دو روز کے دوران جو کچھ ہوا بتا نہیں سکتا ہوں۔ انہوں ںے کہا کہ کہا گیا کہ تمہاری حکومت ختم ہو جائے گی۔

سید مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا کہ اٹھارہ اکتوبر کو پولیس پر دباؤ ڈال کر جعلی مقدمہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مہمانوں کے ساتھ جو سلوک ہوا اس پر شرمندہ ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کو معلوم ہے  کہ دباؤ ڈالنے والے کون تھے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات میں مرکزی کردار سامنے آ جائے گا۔