بحیرہ روم سے قرون وسطیٰ کے دور کی صلیبی تلوار دریافت  

900-year-old Crusader sword discovered in the Mediterranean Sea
کیپشن: فائل فوٹو

تل ابیب: اسرائیلی غوطہ خور کو بحیرہ روم سے ایک نادر تلوار ملی ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ اس تلوار کو حیرت انگیز دریافت قرار دے رہے ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ تلوار کسی صلیبی جنگجو کی تھی۔

یہ تلوار ایک میٹر لمبی ہے جسے کیریمل ساحل پر شولم کاٹزن نامی اسرائیلی غوطہ خور نے دریافت کیا۔ اس غوطہ خور کو نایاب تلوار کو اسرائیلی حکام کے حوالے کرنے پر خصوصی سرٹیفکیٹ دیا گیا ہے۔

ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا تھا کہ صلیبی جنگجو کی اس نادر تلوار کو محفوظ کر لیا گیا ہے۔ اس تلوار پر تحقیق سے ہم پر تاریخ کے دروازے کھلیں گے۔ اس تلوار کو کیمیکل سے صاف کرنے کے بعد عجائب گھر میں رکھا جائے گا۔

اس نادر تلوار کے علاوہ ساحل سمندر سے کئی دیگر قدیمی اشیا بھی ملی ہیں جن میں مٹی کے برتن بھی شامل ہیں۔

مصنف کے بارے میں