قانون کی بالادستی سب سے ضروری، ہفتے سے حقیقی آزادی تحریک شروع ہو گی: عمران خان

قانون کی بالادستی سب سے ضروری، ہفتے سے حقیقی آزادی تحریک شروع ہو گی: عمران خان

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا میں کسی کو نامعلوم فون نمبر سے دھمکیاں دیتے نہیں دیکھا، جو بھی آپ کو نامعلوم نمبر سے دھمکی دے تو اسے واپس دھمکی دیں ، ہفتے سے حقیقی آزادی تحریک شروع ہو جائے گی۔ 
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں وکلاءکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں وکلاءپر بڑی ذمہ داری ہے، ان کا کھڑا ہونا ضروری ہے کیونکہ قانون کی بالادستی نہ ہو تو پھر ملک میں کرپشن ہوتی ہے اور اس وقت ملک کو سب سے زیادہ ضرورت قانون کی بالادستی کی ہی ہے۔ 
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہو گا تو معیشت صحیح راہ پر گامزن نہیں ہو گی اور جب تک ملک میں قانون کی بالادستی نہیں ہوتی سرمایہ کاری نہیں آتی، ہم پاکستان کو مہنگائی کی دلدل سے نکالیں گے۔ ہفتے سے حقیقی آزادی کی تحریک شروع ہو جائے گی اور جب میں کال دوں تو آپ نے میرے ساتھ نکلنا ہے۔ 
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے دنیا دیکھی ہے، امیر اور غریب ملکوں میں ایک فرق ہے کہ امیر ملک میں قانون کی بالادستی ہے لیکن غریب ممالک میں امیر کیلئے الگ اور غریب کیلئے الگ قانون ہے، نیب قوانین میں ترامیم کے خلاف عدالت میں میرا کیس ہے، مجھے ملک کیلئے وکلاءکی ضرورت ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ورلڈ بینک اور انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ پاکستان، سری لنکا بننے کی طرف جارہا ہے، آج پاکستان میں تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، جب سے بیرونی سازش کر کے یہ اقتدار میں آئے ملک کا بیڑہ غرق ہو چکا ہے، لیکن ہم اقتدار میں آ کر پاکستان کو مہنگائی کی اس دلدل سے نکالیں گے۔ 
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو بھی آپ کو نامعلوم نمبر سے دھمکی دے تو اسے واپس دھمکی دیں، اسے دھمکی دیں کہ اظہار رائے کی آزادی میرا آئینی حق ہے، میں نے دنیا میں کسی کو نامعلوم فون نمبر سے دھمکیاں دیتے نہیں دیکھا، شہباز گل پر جو تشدد ہوا دیگر ممالک میں کسی کی جرات نہیں کہ ایسا تشدد کرے، یہ ظلم کا نظام ہے یہ جنگل کا قانون ہے کہ طاقتور جو چاہے ظلم کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی ملک 5 لاکھ پاکستانی سرمایہ کاری کریں تو قرض مانگنے کی ضرورت نہ پڑے، کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا کہ وزیراعظم اربوں کی جائیداد باہر رکھے، شہباز شریف اور بیٹوں کو کرپشن کیسز میں سزا ہونی تھی لیکن باپ وزیراعظم اور بیٹا وزیراعلیٰ بن گئے، کیا ہم اپنے نوجوانوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں کہ چوری کرنا بری چیز نہیں؟ کیا یہ پیغام دے رہے ہیں کہ بڑی چوری کرو تو کوئی نہیں پکڑے گا۔ 
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم جہاں جاتا ہے پیسے مانگتا ہے، شہباز شریف نے اقوام متحدہ (یو این) کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا ہاتھ پکڑ کر کہا کہ پیسہ دو میں اور وزرا یقین دلاتے ہیں کہ چوری نہیں کریں گے۔ 

مصنف کے بارے میں