کراپ لائف کی تمام ممبر کمپنیاں مکمل طور قانونی حیثیت میں کاروبار کر رہی ہیں: ایگزیکٹو ڈائریکٹر  

کراپ لائف کی تمام ممبر کمپنیاں مکمل طور قانونی حیثیت میں کاروبار کر رہی ہیں: ایگزیکٹو ڈائریکٹر  

لاہور: کراپ لائف پاکستان ایسو سی ایشن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کسی بھی ممبر کمپنی کی رجسٹریشن فیڈرل سیڈسرٹیفیکشن اور رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ (ایف ایس سی اینڈ آر ڈی) کی جانب منسوخ نہیں کی گئی۔ ایسوسی ایشن مقامی اور بین الاقوامی کراپ سائنس کمپنیوں کی نمائندگی کرتی ہے جوکہ ملک میں جدید زرعی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کی ضامن ہے۔ تمام کمپنیز کی جانب سے مقامی قوانین کی پاسداری اور کاروباری اخلاقیات کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

یہ وضاحت تب سامنے آئی جب ایف ایس سی اینڈ آر ڈی کی جانب سے ایک خط میں منسوخ شدہ کمپنیوں کی فہرست جاری کی گئی جوکہ سابقہ طور پر ہماری ممبر کمپنیوں کی جانب سے چلائی جارہی تھی جن میں تقریباََ 204 کمپنیوں کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی ہے۔ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کراپ لائف پاکستان رشید احمد نے واضح کیا کہ:  '' فہرست میں شامل تمام نام دراصل ان ممبر کمپنیوں سے منسلک ہیں جوکہ ملک میں کسی بھی قانونی لحاظ سے کام نہیں کررہی۔' 'انکا مزید کہنا تھا کہ "ہماری تمام ممبر کمپنیاں ملک بھر میں اپنے سیڈز کو مارکیٹ میں فروخت کرنے کے حوالے سے ایف ایس سی اینڈ آر ڈی سے مکمل طور پر رجسٹرڈ اور منظور شدہ ہے۔

ایم ڈی اور سی ای او بائر پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ ڈاکٹر عمران احمدخان کی جانب سے بتایا گیا کہ:" قانونی حیثیت رکھنے والے ادارے " مونسینٹو پاکستان ایگری ٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ (جوکہ جاری کردہ خط کی فہرست میں شامل ہے) اور' بائر کراپ سائنس پاکستان پرائیوٹ لمیٹڈ' تقریباً گزشتہ 10 سال سے نان آپریشنل ہیں اور بزنس اختیارات دوسرے قانونی حیثیت کے حامل کاروباری ادارے کو منتقل کرنے کے بعد سے اپنی کارگردگی منسوخ کر چکی ہے۔

مونسینٹو کے بائر اے۔جی میں ضم ہونے کے بعد اس وقت جو ادارہ ایف ایس سی اینڈ آر ڈی سے رجسٹرڈ ہے اور پاکستان میں دونوں کمپنیوں کی قانونی حیثیت سے نمائنددگی کررہا ہے اسکا نام' بائر پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ' ہے۔ سِنجینٹا پاکستان لمیٹڈ کے بزنس پائیداری اور سی پی ڈی ہیڈ کا کہنا تھا کہ:"بالکل اسی طرح  سِنجینٹا نے موجودہ نام کے ساتھ خود کو رجسٹرڈ کیا ہے اور  ' سِنجینٹا پاکستان لمیٹڈ 'کے نام سے کام سرانجام دے رہی ہے۔

ایف ایس سی اور آرڈی وفاقی حکومت کی سطح کا مرکزی ریگولیٹری ادارہ ہے جوکہ سیڈز ایکٹ اور اس کے ماتحت اصولوں کے مطابق ملک بھر میں معیاری مصدقہ سیڈز کی دستیابی کو یقینی بناتا ہے۔ قانون کے مطابق سیڈزکمپنی کی رجسٹریشن مختلف وجوہات کی بناء پر منسوخ کی جاسکتی ہے جس میں رجسٹرڈ ادارے کے ذریعہ تین یا اس سے زیادہ سالوں میں کاروبار میں ناکامی بھی شامل ہے۔

انضمام، اشتراک یا کاروباری شناخت کی تجدید (ری برانڈنگ) کے عمل سے گزرنے والی تمام کمپنیاں سیڈز کمپنیوں سابقہ رجسٹریشن کو منسوخ کرواتی ہے اور یہ ایک اسٹینڈرڈ عمل ہے اور اس طرح کاروبار کی نمائندگی کرنے والے فعال قانونی اداروں کی موجودہ رجسٹریشنز اثر انداز نہیں ہوتی۔