ضرورت پڑی تو کراچی کے کچھ علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن لگا دیں گے: وزیر صحت سندھ

ضرورت پڑی تو کراچی کے کچھ علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن لگا دیں گے: وزیر صحت سندھ
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

کراچی: وزیرصحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ کورونا کے باعث ہیلتھ سسٹم پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور ضرورت پڑی تو کراچی کے کچھ علاقوں میں لاک ڈاؤن کر دیں گے۔ 
تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کا پھیلاؤ بڑھ سکتا ہے، کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی لگانے کی تجویز دی تھی جو نہیں مانی گئی تاہم موجودہ صورتحال کے پیش نظر اگر ضرورت پڑی تو کراچی کے کچھ علاقوں میں لاک ڈاؤن کریں گے۔
واضح رہے کہ سندھ میں کورونا کیسز کی شرح میں اضافہ ہونے لگا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں 734 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ کورونا سے متاثرہ 14 مریض انتقال کر گئے، وزیر اعلیٰ سندھ نے خبردار کیا ہے کہ عوام احتیاطی تدابیر اختیار کریں ورنہ کرونا کی تیسری لہر خطرناک ہو سکتی ہے۔ 
دوسری جانب وفاقی حکومت نے ان شہروں میں 7 سے 10 روز تک مکمل لاک ڈاؤن لگانے کی تجویز دیدی ہے جہاں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 13 فیصد سے تجاوز کر جائے تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ وزیراعظم کی جانب سے قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا کے اجلاس میں کیا جائے گا۔ 
ذرائع کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اہم اجلاس جمعہ کے روز ہو گا جبکہ وفاق نے پابندیاں سخت کرنے کے بارے میں تجاویز صوبوں کو بھجواتے ہوئے صوبوں سے رائے طلب کر لی ہے، وفاقی حکومت نے دو مراحل میں سخت پابندیوں کی تجویز دی ہے۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے فیز میں شام 6 تا سحری کاروباری سرگرمیاں بند کرنے اور شام کے اوقات میں صرف پٹرول پمپس، ویکسی نیشن سنٹرز اور میڈیکل سٹورز کو کاروبار کی اجازت دینے کی تجویز ہے جبکہ دوسری تجویز کے مطابق ہفتہ ،اتوار کاروباری سرگرمیاں مکمل بند کرنے، ہفتہ، اتوار پٹرول پمپ، فارمیسی، سبزی اور پولٹری شاپس کھلی رکھنے کی تجویز ہے۔