ایران میں 70 ہزار لا وارث بچے کٹھن زندگی گزار رہے ہیں، ادارہ سماجی خوشحالی

ایران میں 70 ہزار لا وارث بچے کٹھن زندگی گزار رہے ہیں، ادارہ سماجی خوشحالی

تہران :ایران کے یہ بچے کیسی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں یہ جان کر آپ دنگ رہ جائیں گئے،تفصیلات کے مطابق ایران کے برائے ادارہ سماجی خوشحالی کاکہنا ہے کہ ملک بھر میں 70 ہزار لاوارث بچے مزدوری اور انڈر گراو¿نڈ کارخانوں میں کام کرتی ہے۔ایران کے نشریاتی اداراے کے مطابق ادارہ برائے ایرانی سماجی خوشحالی کے قائم مقام صدر حزب اللہ مسعودی فرید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک میں تقریباً 70 ہزار لاوارث بچے مزدوری اور انڈر گراونڈ کارخانوں میں کام کرتے ہیں۔

فرید نے ان بچوں کے نصف سے زائد کے دیگر ملکوں کے شہری ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان بچوں کی شناخت کرنا مشکل ہے لہذا اس حوالے سے قطعی تعداد بتانا ایک مشکل کام ہے۔ انہوں نے صحافیوں کو بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ "لاوارث بچوں کی ایک بڑی تعداد مزدوری کرتی ہے اور انڈر گراونڈ کارخانوں میں کام کرتی ہے۔

یہ بچے زیادہ تر اچار ڈالنے اور جوتے بنانے پر مامو ر ہیں۔اس ملک میں اسوقت بچوں اور کنبوں کے لیے 81 بورڈنگ اور ڈیلی کیئر سنٹر خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ نو ہزار سے زیادہ لا وارث اور غریب بچے ان میں قیام کرتے ہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں