طالبان نے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا عندیہ دے دیا

طالبان نے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا عندیہ دے دیا
کیپشن: طالبان نے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا عندیہ دے دیا
سورس: فائل فوٹو

کابل: افغان طالبان نے ملک بھر میں جلد سکول اور کالجز کھولنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی سرگرمیوں پر قدغن نہیں لگائی جائے گی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے افغانستان کے تمام سکولز اور کالجز کھولنے کا عندیہ دیا ہے اور وہ 20 صوبائی گورنرز سے بھی ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔

نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایک طالبان رہنما نے رائٹرز کو بتایا کہ کچھ علاقوں میں اس وقت بھی سکول کھلے ہوئے ہیں اور جلد ہی پورے ملک کے سکول اور کالجز بھی کھل سکتے ہیں۔ ہمارے کمانڈرز چند روز میں 34 میں سے 20 صوبوں میں سے سابق گورنرز اور بیوروکریٹس سے ملاقات کریں گے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اُٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کریں گے۔

طالبان رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ہم کسی سابق حکومتی عہدیدار کو شامل ہونے یا وفاداری ثابت کرنے پر مجبور نہیں کر رہے ہیں اور اگر وہ لوگ ملک چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں تو انھیں اس کا پورا حق ہے۔

دوسری طرف کابل ایئرپورٹ پر ملک چھوڑنے والوں کے ہجوم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور شدید بدانتظامی دیکھنے میں آرہی ہے جس کی وجہ سے آج 7 افراد ہوائی اڈے پر بھگدڑ میں کچل کر ہلاک ہو گئے۔ ایک ہفتے میں بیرون ملک جانے کی کوشش کے دوران کابل ایئرپورٹ پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 20 ہوگئی جن میں امریکی فوج کی فائرنگ ہلاک ہونے والے بھی شامل ہیں۔

طالبان نے اس بد انتظامی اور افراتفری کا الزام امریکی فوج پر عائد کیا ہے جب کہ امریکا کا کہنا ہے کہ طالبان کے خوف کے باعث ایسا ہو رہا ہے۔