آئی ایم ایف کے دباؤ پر منی بجٹ آگیا، 50 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے 

آئی ایم ایف کے دباؤ پر منی بجٹ آگیا، 50 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے 
سورس: File

اسلام آباد: اتحادی حکومت آئی ایم ایف کے دباؤ پر منی بجٹ لے آئی۔  آرڈیننس کے ذریعے 50 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگا دیے گئے ۔ 

  

صدر مملکت کی منظور ی کے بعد ٹیکس لاز سیکنڈ ترمیمی آرڈیننس 2022 ء جاری کر دیا گیا ہے ۔لگژری اشیاء کی تمام درآمدات پر سے پابندی ہٹا دی گئی۔مہنگی گاڑیوں ، قیمتی جوتوں، گوشت اور دیگر پر تعیش اشیاء پر بھاری ڈیوٹیز عائد  کر دی گئی ہیں ۔ ۔چھوٹے تاجروں پر بجلی کے بلوں میں فکسڈ ٹیکس ختم کردیا گیا ۔رواں مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تاجروں پر فکسڈ ٹیکس لگایا گیا ۔فکسڈ ٹیکس  سے 42 ارب روپے اکٹھے کرنے تھے۔اب تاجروں سے 42 کی بجائے  27 ارب روپے وصول کئے جائینگے۔

یکم اکتوبر سے تاجروں پر 7.5 فیصد اِنکم ٹیکس اور 5 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو گا۔یکم اکتوبر کے بعد پچاس یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والے تاجروں پر ٹیکس بڑھے گا۔لگژری گاڑیوں اور الیکٹرونکس پر 400 سے 600 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔۔آرڈیننس کے ذریعے تمباکو اور سگریٹ پر اضافی ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔تمباکو اور سگریٹ پر ٹیکسز لگانے سے 36 ارب روپے حاصل ہونگے ۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ تمباکو پر ٹیکس 10 روپے سے بڑھا کر 380  روپے فی کلو کر دیا گیا۔ ٹئیرون کے 1000 سگریٹس پر ٹیکس 5900 سے بڑھا کر 6500 کر دیا گیا۔ ٹیئر ٹو کے 1000 سگریٹس پر ٹیکس 1850 سے بڑھا کر 2050 روپے کر دیا گیا۔

لگژری آئٹم پر ڈیوٹی کی شرح بڑھانے سے 14 ارب روپے کا اضافی ٹیکس ملے گا۔اضافی ٹیکس لگانے سے قیمتی درآمدی گاڑیاں، موبائل فون، گوشت، جوتے اور دیگر اشیاء مزید مہنگی ہو جائینگی۔

مصنف کے بارے میں