کراچی ٹیسٹ میں قومی ٹیم کے چاروں بلے بازوں نے سنچریاں سکور کردیں

کراچی ٹیسٹ میں قومی ٹیم کے چاروں بلے بازوں نے سنچریاں سکور کردیں

کراچی:دو میچوں پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان نے سری لنکا کو جیت کے لئے 476 رنز کا ہدف دے دیا۔

قومی ٹیم نے اپنی دوسری اننگز میں تین کھلاڑیوں کے نقصان پر 555 رنز بنائے تاہم کپتان اظہر علی نے اس دوران اننگز ڈیکلئر کرنے کا فیصلہ کیا۔

قومی ٹیم کے سلامی بلے بازوں اور کپتان اظہر علی کے بعد بابراعظم نے بھی سنچری سکور کر لی ہے۔

اظہرکی سنچری کے ساتھ پاکستان کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا،یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان کے اوپنر اور ون ڈاؤن بلے باز نے ایک اننگز میں سنچریا ںسکور کی ہیں۔اس سے قبل تیسرے روز کے اختتام پر میزبان ٹیم نے دو وکٹوں کے نقصان پر 395 رنز بنائے تھے، عابد علی نے 174 اور شان مسعود نے 135 رنز بنائے۔پاکستانی اوپنر عابد علی نے ایک اور سنچری اسکور کر کے نیا ریکارڈ قائم کر دیا، وہ دو ٹیسٹ میچز میں دو مسلسل سنچریاں بنانے والے پہلے پاکستانی اور مجموعی طور پر دنیا کے 9ویں بلے باز بن گئے ہیں۔

61db05afb193a99193884e708dd688c9

اس سے قبل سابق پاکستانی اوپنر یاسر حمید نے اپنے پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں سکور کی تھیں جبکہ وجاہت اللہ واسطی نے اپنے دوسرے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریا ں بنائی تھیں۔کھیل کے اختتام پر اظہر علی 57 اور بابر اعظم 22 رنز پر کھیل رہے ہیں، سری لنکا کی جانب سے کمارا نے دونوں وکٹیں حاصل کیں۔

کھیل کے اختتام پر عابد علی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا پہلا ہدف 80 رنز بنا کر سری لنکا کی پہلی اننگز کی برتری کا خاتمہ تھا، اس کے بعد لمبی شراکت داری کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں 105 میچز کھیلے جس سے حاصل ہونے والے تجربے سے بہت فائدہ ہوا، مجھے میرے ساتھی کھلاڑی اور انتظامیہ لیجنڈ کہہ کر بلاتے ہیں تو بہت اعتماد ملتا ہے۔

سنچری بنانے والے دوسرے اوپنر شان مسعود کا کہنا تھا کہ میرے لیے کراچی میں ٹیسٹ سنچری بنانے کی زیادہ اہمیت ہے، ہمارا ہدف تین سو رنز کی شراکت داری کا تھا جو بدقسمتی سے پورا نہ ہو سکا۔انہوں نے کہا کہ وکٹ تھوڑی تبدیل ہوئی اورگیند تیز نکل رہا تھا۔سری لنکا نے پہلی اننگز میں 80رنز کی برتری حاصل کی تھی، میچ کے تیسرے روز سری لنکن ٹیم 271رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی جب کہ پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 191 رنز بنائے تھے۔سری لنکا نے دوسرے روز کا آغاز تین وکٹ کے نقصان پر 64 رنز سے کیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے فاسٹ باﺅلر شاہین آفری نے 5 اور محمد عباس نے چار وکٹیں حاصل کیں۔اظہرکی سنچری کے ساتھ پاکستان کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا،یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان کے اوپنر اور ون ڈاؤن بلے باز نے ایک اننگز میں سنچریاں اسکور کی ہیں۔اس سے قبل تیسرے روز کے اختتام پر میزبان ٹیم نے دو وکٹوں کے نقصان پر 395 رنز بنائے تھے، عابد علی نے 174 اور شان مسعود نے 135 رنز بنائے۔

پاکستانی اوپنر عابد علی نے ایک اور سنچری اسکور کر کے نیا ریکارڈ قائم کر دیا، وہ دو ٹیسٹ میچز میں دو مسلسل سنچریاں بنانے والے پہلے پاکستانی اور مجموعی طور پر دنیا کے 9ویں بلے باز بن گئے ہیں۔اس سے قبل سابق پاکستانی اوپنر یاسر حمید نے اپنے پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں سکور کی تھیں جبکہ وجاہت اللہ واسطی نے اپنے دوسرے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریا ں بنائی تھیں۔کھیل کے اختتام پر اظہر علی 57 اور بابر اعظم 22 رنز پر کھیل رہے ہیں، سری لنکا کی جانب سے کمارا نے دونوں وکٹیں حاصل کیں۔

کھیل کے اختتام پر عابد علی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا پہلا ہدف 80 رنز بنا کر سری لنکا کی پہلی اننگز کی برتری کا خاتمہ تھا، اس کے بعد لمبی شراکت داری کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں 105 میچز کھیلے جس سے حاصل ہونے والے تجربے سے بہت فائدہ ہوا، مجھے میرے ساتھی کھلاڑی اور انتظامیہ لیجنڈ کہہ کر بلاتے ہیں تو بہت اعتماد ملتا ہے۔

سنچری بنانے والے دوسرے اوپنر شان مسعود کا کہنا تھا کہ میرے لیے کراچی میں ٹیسٹ سنچری بنانے کی زیادہ اہمیت ہے، ہمارا ہدف تین سو رنز کی شراکت داری کا تھا جو بدقسمتی سے پورا نہ ہو سکا۔انہوں نے کہا کہ وکٹ تھوڑی تبدیل ہوئی اورگیند تیز نکل رہا تھا۔سری لنکا نے پہلی اننگز میں 80رنز کی برتری حاصل کی تھی، میچ کے تیسرے روز سری لنکن ٹیم 271رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی جب کہ پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 191 رنز بنائے تھے۔