فاٹا کو خیبر پختونخوا میں شامل کیا گیا تو فیصلے کے خلاف صوبہ بھر میں تحریک چلائیں گے، داور خان کنڈی

فاٹا کو خیبر پختونخوا میں شامل کیا گیا تو فیصلے کے خلاف صوبہ بھر میں تحریک چلائیں گے، داور خان کنڈی

ڈیرہ اسماعیل خان: پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی داور خان کنڈی نے کہا ہے کہ اگر فاٹا کو خیبر پختونخوا میں شامل کیا گیا تو وفاق کے فیصلے کی مزاحمت کرتے ہوئے صوبہ بھر میں اس فیصلے کے خلاف تحریک چلائیں گے.

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ، اس موقع پر پی ٹی آئی کے ورکرز بھی بڑی تعدادمیں موجو د تھے ، داور خان کنڈی نے کہا کہ فاٹا میں وفاق پہلے وہاں کی احساس محرومی کو دور کرتے ہوئے ترقیاتی منصوبے شروع کرے اور بیروز گاری ختم کرے،   یک قلم جمبش فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں شامل کرنے کے فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے۔ پی ٹی آئی کی قیادت نے فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے ممبران اسمبلی کو اعتماد میں نہیں لیا اس مسئلے پر ہم صوبے بھر میں تحریک کا آغاز کررہے ہیں ہمیں صوبے کی عوام عزیزہے۔

جے یوآئی کے امیر مولانا فضل الرحمن کا فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے موقف ہم سے مختلف ہے اگر وہ ہماری تحریک میں شامل ہونا چاہیں تو شامل ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں حلقہ کی نمائندگی کرنی ہے طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں 2018 کے الیکشن میں ضرور حصہ لیں گے ، تمام سیاسی جماعتیں مولانا فضل الرحمن کے قدموں میں ہمیشہ دم توڑ دیتی ہیں پچھلے تین سالوں میں پی ٹی آئی کی خیبر پختونخواہ حکومت نے بھی جے یوآئی کے ممبران کو فنڈز دیئے ہیں ۔

مصنف کے بارے میں