پاکستانی ڈرائیورز زیادہ اچھے ہیں ، یواےای کی کمپنی کا دعویٰ

پاکستانی ڈرائیورز زیادہ اچھے ہیں ، یواےای کی کمپنی کا دعویٰ
سورس: File photo

دبئی ، پاکستانی ڈرائیورز متحدہ عرب امارات میں فیورٹ قرار دے دیئےگئے۔ 

متحدہ عرب امارات کی ایک انشورنس کمپنی کا کہنا ہے کہ  سال 2020 میں ملک کی سڑکیں زیادہ محفوظ رہیں اور گزشتہ سال پاکستانی ڈرائیورز سب سے کم حادثات میں ملوث پائے گئے۔

یالا کمپئر نامی  انشورنس کمپنی کی جانب سے جاری اعدادو شمار کے مطابق یو اے ای میں بطور ڈرائیور کام کرنے والے مختلف ممالک کے باشندوں میں پاکستانی سال 2020 کے بہترین ڈرائیور قرار پائے ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق دبئی میں گزشتہ 12 مہینوں میں ہونے والے حادثات میں پاکستانی ڈرائیورز سب سے کم یعنی دو اعشاریہ پانچ فیصد حادثات میں ملوث پائے گئے جبکہ  لیبنانی، فلپانی، شامی اور اردنی باشندے باالترتیب دوسرے، تیسرے، چوتھے اور پانچوے نمبر پر آئے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جوناتھن راؤلنگ کے مطابق حادثات کے بعد انشورنش کا دعویٰ کرنے والے صارفین (ڈرائیوروں) میں صرف 2.5 فیصد پاکستانی سامنے آئے جبکہ 2019 میں پاکستانیوں کی یہ شرح 8 فیصد تھی۔

جوناتھن راؤلنگ کے مطابق انشورنس کا دعویٰ کرنے والوں  کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اس حوالے سے جو بھی دعویٰ کریں وہ سچ پر مبنی ہو۔ بعد میں اگر دعوے غلط پائے گئے تو انشورنس کے پیسے کم  یا نہیں دیے جاسکتے ہیں۔ کبھی بھی غلط بیانات دے کر پیسے بچانے کی کوشش نہ کریں۔

کمپنی نے انشورنس کے دعوؤں میں کمی کو کورونا لاک ڈاؤن، کرفیو اور گھر سے کام کے دوران سرکاری اور نجی سطح پر سڑکوں پر کم سے کم گاڑیوں کے استعمال سے منسوب کیا ہے۔