سعودی عرب کی ’توہین‘، کویتی بلاگر کو پانچ سال سزائے قید

سعودی عرب کی ’توہین‘، کویتی بلاگر کو پانچ سال سزائے قید

کویت سٹی: کویت کی ایک عدالت نے ایک مقامی بلاگر کو سعودی عرب سے متعلق تنقیدی ٹویٹس کی وجہ سے پانچ سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ عدالت کے مطابق یہ بلاگر سعودی عرب کی ’توہین‘ اور ’سعودی کویتی تعلقات کو خطرے میں ڈال دینے‘ کا سبب بنا تھا۔ خلیجی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق سوشل میڈیا پر سرگرم اس بلاگر کو یہ سزا ملکی فوجداری عدالت نے سنائی۔

کویتی اخبار ’الانبائی ‘ نے اپنے آن لائن ایڈیشن میں بتایا کہ ملزم کا نام عبداللہ الصالح ہے اور اس نے ٹویٹر پر اپنے تنقیدی بیانات کے ساتھ نہ صرف سعودی عرب کی ‘بے عزتی‘ کی تھی بلکہ وہ کویت کے خلیج کے علاقے کی اس سب سے طاقت ور ریاست کے ساتھ تعلقات کو بھی خطرے میں ڈال دینے کا باعث بنا تھا۔

عبداللہ الصالح کو یہ سزا کئی مہینوں سے جاری اس علاقائی تنازعے سے متعلق اس کے تبصروں کی وجہ سے سنائی گئی ہے جس میں ایک طرف خلیجی ریاست قطر ہے اور دوسری طرف سعودی عرب کی قیادت میں خلیجی اور غیر خلیجی عرب ممالک کا وہ گروپ جس نے پچھلے سال سے قطر کا بائیکاٹ کرنے کے علاوہ اس کے خلاف پابندیاں بھی عائد کر رکھی ہیں۔

الصالح نے جو اپنے خلاف سزا کے اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں لکھا تھا کہ سعودی عرب قطر کا ’ناجائز محاصرہ‘ کیے ہوئے ہے۔ اس کے علاوہ اس کویتی شہری نے اپنی دوسری ٹویٹس میں یہ بھی لکھا تھا کہ سعودی عرب کے بہت طاقت ور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان انتہائی پرتعیش طرز زندگی کے حامل ایک ایسے شخص ہیں جو ’اختلافی آوازوں کو چپ کرا‘ دیتے ہیں۔

عبداللہ الصالح نے سعودی عرب پر تنقید کرتے ہوئے اپنی یہ ٹویٹس اس وقت کی تھیں جب گزشتہ برس جون میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات اور تمام زمینی، فضائی اور سمندری رابطے منقطع کرتے ہوئے دوحہ حکومت پر الزام لگایا تھا کہ وہ دہشت گردی کی حمایت کرتی ہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں