پہلی مرتبہ داعش میں شامل کسی یورپی عورت کو سزائے موت

پہلی مرتبہ داعش میں شامل کسی یورپی عورت کو سزائے موت

کرکوک: عراق میں عدالت نے ایک مراکشی نژاد جرمن عورت کو پھانسی کی سزا سنا دی۔

خاتون پر شام اور عراق میں داعش تنظیم سے تعلق رکھنے اور اس کو مدد پیش کرنے کا الزام ہے۔ سپریم جوڈیشنل کونسل کے ترجمان بیرسٹر عبدالستار بیرقدار نے بتایا کہ سزائے موت کا فیصلہ سنائے جانے کی وجہ یہ ہے کہ ملزمہ نے دہشت گرد تنظیم کو مجرمانہ کارروائیوں کے ارتکاب کے واسطے لوجسٹک سپورٹ اور مدد پیش کی۔

علاوہ ازیں اس کو عراقی سکیورٹی فورسز اور فوج پر حملوں میں شرکت کے حوالے سے بھی قصور وار ٹھہرایا گیا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ عراقی عدلیہ نے کسی یورپی عورت کو سزائے موت سنائی ہے۔ملزمہ کی عمر اور گرفتاری کے مقام کا تعین نہیں کیا گیا۔ بیرقدار کے مطابق تحقیقات کے دوران ملزمہ نے جرمنی سے شام اور پھر عراق کا سفر کرنے کا اعتراف کیا۔ اس کے ساتھ دو بیٹیاں بھی تھیں جن کی شادی دہشت گرد تنظیم کے ارکان سے ہوئی۔

مصنف کے بارے میں