پیپلز پارٹی سے کوئی این آر او نہیں کریں گے : شاہد خاقان عباسی

پیپلز پارٹی سے کوئی این آر او نہیں کریں گے : شاہد خاقان عباسی


اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سے کوئی این آر او نہیں کریں گے این آر او چور کرتے ہیں ہم نہ تو چور ہیں اور نہ ہی ڈاکا مارا ہے ، عدلیہ اگر کمزور جج لگائیں گے تو خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑے گا تاہم ن لیگ نے ہمیشہ ججوں کا انتخاب میرٹ پر کیا ۔ ماضی میں نگران وزیراعظم نے 43 ہزار گیس کے کنکشن اور کلاشنکوف کے لائسنز بیچے تاہم اس بار نگران وزیراعظم ایسا ہوگا جس پر کسی کو اختلاف نہیں ہوگا۔


صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئندہ انتخابی مہم کی قیادت نوازشریف کریں گے، شہباز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی نہیں بلکہ نوازشریف کی تصویر پر ووٹ ملتے ہیں ، میں بینر پر نوازشریف کی تصویر لگاکر الیکشن لڑوں گا کیونکہ شہباز شریف اور میری تصویر پر کوئی ووٹ نہیں دے گا، ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم ایسا ہوگا جس پر کسی کو اختلاف نہیں ہوگا، ماضی میں ایک نگران وزیراعظم کیش رشوت وصول کرتا رہا اور 43 ہزار گیس کے کنکشن اور کلاشنکوف کے لائسنز بیچیگئے، جب کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ ہم بنا کردیں گیبجٹ پر دیکھے گے کہ بل پاس ہماری حکومت نے پیش کرنا ہے یا نہیں۔


وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کاسب سے خطرناک وزیراعظم ہوںجو صاف بات کرتاہے ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے الیکشن وقت پر ہوں گیاور پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ نہیں جس میں ہمت ہے وہ پارلیمنٹ توڑ کے دکھائے،عام انتخابات جولائی میں ہی ہونگے کسی کو اسمبلی اگر توڑنی ہے تو میرے خلاف عدم اعتماد لے آئے، میرے خلاف کوئی سازش نہیں ہورہی، میرے 4 ماہ تو رہ گئے ہیں، اب میرے خلاف سازش سے کسی کو کیا ملے گا۔


انہوں نے کہا کہ ہم کوئی چور اور ڈاکو نہیں جو این آر او کریں، این آر او کرنے والے پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور ق لیگ میں بیٹھے ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں مظاہرے کرنے والوں کی عقل کو داد دیتاہوں، طاہر القادری کی قیادت میں عمران خان اور آصف زرداری بیٹھے ہیں اب عوام خود ہی فیصلہ کرلیں، لعنتی کی خود ہی سمجھ آجائے گی، حیران ہوں ایسے لوگ پارٹی کے سربراہ ہیں جبکہ ہمارا سیاسی مکالمہ 2018کے پولنگ اسٹیشن پر ہوگا، ان کا مزید کہنا تھا کہ ختم نبوت پر حکومت بیک فٹ پر نہیں گئی، ایوان نے وہی بل پاس کیا جو کمیٹی نے بھیجاختم نبوت کا قانون تمام جماعتوں کا متفقہ فیصلہ تھا سینٹ میں ن لیگ نے قانون کی مخالفت کی تھی اس لیے ختم نبوت قانون کی منظوری کا ذمہ دار ن لیگ کو نہ ٹھرایا جائے ،راجہ ظفرالحق رپورٹ عوام کی پاس جانی ہے تفصیلی سے جائزہ لیا جارہا ہے پرویز مشرف نے جو فیصلہ کیا اسے کوئی پوچھنے والا نہیں، وہ دبئی اورلندن کے اپارٹمنٹس میں آرام کی زندگی گزار رہے ہیںجبکہ سیاستدان نیب کی عدالتوں میں گھیسٹے جارہے ہیں تاہم تاریخ ان چیزوں کوقبول نہیں کرے گی۔