ساہیوال سانحہ میں جاں بحق ہونے والا ذیشان دہشتگرد تھا یا نہیں ؟ بڑی خبر سامنے آ گئی

ساہیوال سانحہ میں جاں بحق ہونے والا ذیشان دہشتگرد تھا یا نہیں ؟ بڑی خبر سامنے آ گئی
کیپشن: فوٹو/ اسکرین گریب نیو نیوز

لاہور :انٹیلی جنس ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذیشان کے دہشتگردوں سے روابط تھے ، ذیشان کے موبائل فو ن سے دہشتگر د عثمان کے ساتھ تصویر انٹیلی جنس کو مل گئی ،عثمان ہارون 15جنوری کو فیصل آباد میں سی ٹی ڈی سے مقابلے میں مار ا گیا تھا ۔


تفصیلات کے مطابق انٹیلی جنس ذرائع نے ذیشان سے متعلق ٹھوس شواہد حاصل کر لیے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ ذیشان کے دہشتگرد عثمان کیساتھ تعلقات  تھے یا نہیں ابھی تحقیقات جاری ہیں  ، ذیشان کی دہشتگرد عثمان کیساتھ لی گئی سلیفی موبائل فون سے حاصل کر لی گئی ہے ، عثمان 15جنوری کو سی ٹی ڈی کی ایک کاروائی میں مارا گیا تھا ، ذیشان کے زیر استعمال گاڑی عدیل حفیظ نے خریدی تھی ،گاڑی کی خریدو فروخت کا سٹامپ پیپر بھی منظر عام پر آگیا ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ عدیل حفیظ بھی عثمان ہارون کیساتھ 15جنوری کو فیصل آباد میں مارا گیا تھا ۔

سانحہ ساہیوال میں استعمال ہونے والی گاڑی دہشتگرد عدیل حفیظ کی ملکیت تھی ،گاڑی عدیل نے آن لائن ایپلی کیشن کے ذریعے 9مئی2018کو خریدی تھی ،گاڑی ثاقب محمد نامی شخص سے 6لاکھ 80ہزار روپے میں خریدی گئی تھی ،گاڑی سانحہ سے کچھ عرصہ قبل سے ذیشان کے زیر استعمال تھی ۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ خلیل اور اور خاندان دہشتگرد نہیں تھا اور ان کے قتل کے ذمہ دار سی ٹی افسران ہیں جن کیخلاف حکومت نے کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ذیشان کے متعلق انہوں نے کہا کہ ذیشان کا معاملہ تھوڑا مشکوک جس کیلئے وقت درکار ہے ۔