شادی کی اجازت نہ ملنے پر شامی نوجوان نے محبوبہ سمیت خود کو دھماکے سے اڑادیا

شادی کی اجازت نہ ملنے پر شامی نوجوان نے محبوبہ سمیت خود کو دھماکے سے اڑادیا

دمشق:شام میں ایک 23 سالہ نوجوان حافظ نزار ابو فخرنے اپنی پسند کی لڑکی سے شادی کی اجازت نہ ملنے پر لڑکی سمیت خود کو بم دھماکے میں ہلاک کردیا۔

عرب ٹی وی کے مطابق یہ واقعہ اردن کی سرحد سے متصل شامی علاقے السویداءمیں حفر اللحف کے مام پر پیش آیا۔حافظ نزار ابو فخر نے 22 سالہ لڑکی کے ساتھ شادی کے لیے اس کے اہل خانہ کو پیغام بھیجا مگر لڑکی کے والدین اس کی شادی کسی اور جگہ کرنا چاہتے تھے۔

جب کہ لڑکی بھی ابو فخر سے شادی کرنا چاہتی تھی۔بائیس سالہ لڑکی حنان عبداللہ ابو فخر یونیورسٹی سے گھر لوٹ رہی تھی کہ راستے میں نزار ابو فخر نے اسے ملاقات کی۔اس موقع پراس نے اپنے پاس موجود بم کا دھماکا کیا جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

اس علاقے میں یہ اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ ایک سال قبل السویداءگورنری میں رامی خذیفہ نامی ایک نوجوان الکفر کے مقام پر ولید صادق نامی شخص کے گھر میں خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔

انیس سالہ خذیفہ ایک سترہ سالہ لڑکی کے ساتھ شادی کرنا چاہتا تھا مگر لڑکی کے والدین نے اس اس کے ساتھ بیٹی کی شادی سے انکار کردیا جس پر اس نے لڑکی کے گھر میں جا کرخود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ دھماکے میں لڑکی کی والدہ بھی شدید زخمی ہوگئی تھیں۔