اپوزیشن نے غلطی کی تو جمہوری نقصان ہوگا: شیخ رشید

اپوزیشن نے غلطی کی تو جمہوری نقصان ہوگا: شیخ رشید
سورس: File

اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ نے اداروں کو کہہ دیا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں۔ لاہور اور اسلام آباد میں دہشت گردی ہوئی ہے۔ صدارتی نظام اور ایمرجنسی کی باتیں ہو رہی ہیں لیکن ابھی کابینہ میں کچھ نہیں آیا۔ 

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ سینکڑوں ارب روپے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر لگے ہیں۔ دہشت گردی کی وجہ سے ہماری معیشت کا بھی نقصان ہوا۔ افغان طالبان کے بعد ایک دو گروپ کارروائیاں کر رہے ہیں۔ ٹی ٹی پی کی شرائط ایسی تھی کہ مانی نہیں جا سکتی تھیں۔ 

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ افغان طالبان نے گارنٹی دی ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ این ڈی ایس اور را  کو شکست ہوئی ہے۔ طالبان نے 42 انٹرنیشنل فورسز کو شکست دی۔ 

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی ایک وجہ وہ قوتیں ہیں جو سی پیک کا راستہ روکنا چاہتی ہیں۔ طالبان آکر پاکستان کا آئین تسلیم کرلیں تو آجائیں اگر لڑنا چاہتے ہیں تو ہم لڑیں گے۔ کالعدم ٹی ٹی پی سے طالبان بات کر رہے ہیں۔ 

شیخ رشید نے مزید کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں حکومت جا رہی ہے عقل ان کا ساتھ چھوڑ گئی ہے۔ اپوزیشن کی غلطی سے جمہوری نقصان ہوتو نقصان ان کا ہی ہوگا۔ عمران خان کی نیت صاف ہے ۔ اللہ ان کی مدد کر رہا ہے۔ اللہ نے چاہا تو عمران خان پانچ سال پورے کریں گے۔ 

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن والے کس منہ سے اسلام آباد آرہےہیں۔ اپوزیشن 4 دن پہلے یا بعد میں احتجاج کرلے۔ عمران خان کی حکومت اپوزیشن کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے۔ ایمرجنسی اور صدارتی نظام کا بڑا شورہے۔ کابینہ میں ابھی تک ایسی کوئی تجاویز نہیں آئیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن 23 مارچ کے لیے کوئی اور تاریخ رکھ لے۔ 23 مارچ کو پریڈ ہے۔ او آئی سی کے وفود شرکت کریں گے۔ اپوزیشن نے اگر قانون ہاتھ میں لیا تھا پھر ان کو ہاتھ میں لیا جائے گا۔ 22 مارچ سے سڑکیں بند ہوں گی ، کورونا بھی ہے۔