ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے یقین دلاتا ہوں کہ عدلیہ پر کسی کا دباﺅ نہیں :چیف جسٹس

ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے یقین دلاتا ہوں کہ عدلیہ پر کسی کا دباﺅ نہیں :چیف جسٹس
کیپشن: سکرین شاٹ

کراچی:چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے جسٹس شوکت صدیقی کے بیان کا رد عمل دیتے ہوئے شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے یقین دلاتا ہوں کہ عدلیہ پر کسی کا دباﺅ نہیں ۔

یہ بھی پڑھیں:ایفی ڈرین کیس: حنیف عباسی کو عمرقید کی سزا سنا دی گئی

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت صدیقی کے بیان پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے کہا کہ ججز قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں اور آئین کے تحت کام کرتے ہیں ،ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے یقین دلاتا ہوں کہ عدلیہ پر کسی کا دباﺅ نہیں،ججز قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں اور آئین کے تحت کام کرتے ہیں ،اس طرح کے بیانات ناقابل فہم اور ناقابل قبول ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان نے جلسے کے دوران قومی اسمبلی کے امیدوار شاہد خٹک کو دھکا دے دیا

انہوں نے کہا کہ قانونی کارروائی ہوگی اور حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں گے ،واضح کرنا چاہتا ہوں عدلیہ پر کوئی دباﺅ ہم قانون کے تحت فیصلے کررہے ہیں۔جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے آئی ایس آئی کی جانب سے ججز پر مبینہ دباﺅکے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہاہے کہ مجھے اسلام آباد کے ایک جج کا بیان پڑھ کر بہت ہی افسوس ہوا ، بطور عدلیہ سربراہ یقین دلاتاہوں کہ ہم پر کسی کا کوئی دباﺅنہیں ہے ، پوری طرح آزادی اور خود مختاری کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہناتھا کہ اس طرح کے بیانات ناقابل فہم اورناقابل قبول ہیں، جائزہ لیں گے کیاقانونی کارروائی ہوسکتی ہے؟قانونی کارروائی کرکے حقائق قوم کے سامنے لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پوری طرح آزاداورخودمختاری کےساتھ کام کررہے ہیں، سختی سے واضح کررہاہوں ہم پرکوئی دباﺅنہیں،قانون کی بالادستی اورآئین کے تحت کام کررہے ہیں، ہمارے ججوں پرکوئی دباﺅنہیں۔

یہ بھی پڑھیں:جعلی ووٹ ڈالنے والے کو دو سال قید کی سزا ہو گی، الیکشن کمیشن

اسلام آباد سے سکردو کے پی آئی اے کے مہنگے کرایوں پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نجی ایئر لائنز کو بھی شمالی علاقہ جات میں آپریٹ کرنے کی اجازت دیں۔سپریم کورٹ نے پی آئی اے ،سول ایوی ایشن اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ شمالی علاقہ جات کے لوگ ملک سے محبت کرتے ہیں ،مہنگے کرایوں سے شمالی علاقہ جات کی سیاحت بھی متاثر ہوتی ہے لوگوں نے جانا چھوڑ دیا ہے ، صرف یکطرفہ کرایہ بارہ ہزار روپے مسافروں کے ساتھ زیادتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:علی ظفر کی فلم نے پہلے ہی دن ریکارڈ بزنس کرکے سب کو حیران کر دیا
خیال رہے کہ گزشتہ روز جسٹس شوکت عزیز نے راولپنڈی میں ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایس آئی والوں نے میرے چیف جسٹس کو اپروچ کر کے کہا کہ ہم نے الیکشن تک نوازشریف اور اس کی بیٹی کو باہر نہیں آنے دینا شوکت عزیز کو بینچ میں شامل نہ کرو ، میرے چیف جسٹس نے کہا کہ جس بینچ سے آپ ایزی ہیں وہ بنا دیں گے۔مجھے کہا گیا کہ فیصلے ہماری مرضی کے مطابق کریں گے تو آپ کے ریفرنسز ختم کروادیں گے ، میں نے کہا کہ اپنے ضمیر کو گروی رکھنے سے پہلے بہتر ہے کہ مرجاﺅں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں