افغان سرزمین پر طاقت کے ذریعے قبضہ قائم نہیں کرنا چاہتے، طالبان

The Taliban do not want to occupy Afghan territory by force
کیپشن: فائل فوٹو

دوحہ: طالبان کا کہنا ہے کہ وہ افغان سرزمین پر طاقت کے ذریعے قبضہ قائم نہیں کرنا چاہتے۔ وہ اس مسئلے کا پرامن حل اور افغان نمائندگی کے ساتھ ایک اسلامی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔

ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین کا افغانستان کا امریکی نشریاتی چینل سی این این کو انٹرویو میں مزید کہنا تھا کہ ان کی صفوں میں سیکورٹی فورسز کے شامل ہونے کے باعث بھی چند اضلاع پر ان کا قبضہ ممکن ہوا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین پر طاقت کے ذریعے قبضہ قائم کرنا ہماری آپشن نہیں ہے۔ ہماری پالیسی افغان مسئلے کے لیے پرامن حل  کا قیام ہے۔

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد افغان نمائندگی کے ساتھ ملک میں ایک اسلامی ریاست کا قیام ہے تاکہ کابل انتظامیہ کو تبدیل کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسی اسلامی افغان حکومت میں جس میں تمام افغان شہریوں کی نمائندگی ہو۔ یہی وجہ ہے کہ ہم دوحہ میں مذاکرات کررہے ہیں۔

طالبان ترجمان نے کہا کہ یہ ہماری پالیسی ہے۔ کچھ اضلاع اس لیے بھی ہمارے قبضے میں آئے۔ کیونکہ افغان سیکورٹی فورسز نے ہماری صفوں میں شمولیت اختیار کرلی۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی آگئی ہے۔