موٹاپا ان 10 خطرناک امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے

موٹاپا ان 10 خطرناک امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے
کیپشن: image by facebook

لاہور:یہ تو اب کافی حد تک لوگوں کو معلوم ہوچکا ہے کہ جسمانی وزن میں اضافہ صحت کے لیے اچھا نہیں ہوتا، مگر یہ اضافی چربی مجموعی صحت کے لیے کتنی تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔

درحقیقت طبی ماہرین تو اسے صحت کے لیے بہت زیادہ خطرناک قرار دیتے ہیں جو متعدد جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔جی ہاں واقعی موٹاپا متعدد امراض کا باعث بن سکتا ہے، جن میں سے کچھ تو واضح ہوتی ہیں، جبکہ کچھ طویل المعیاد بنیادوں پر سامنے آتی ہیں۔

کولیسٹرول خون میں چربی کو کہا جاتا ہے، جو کہ جگر قدرتی طور پر بناتا ہے، یعنی ہر ایک کے جسم میں کولیسٹرول موجود ہوتا ہے جو کہ ہر خلیہ اسے استعمال کرتا ہے تاہم ہم صحت مند رہ سکیں۔ کولیسٹرول کا کچھ حصہ اس غذا سے آتا ہے جو ہم کھاتے ہیں۔

مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ موٹاپے کا شکار ہونے پر بلڈ کولیسٹرول اور بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے، جس کے نتیجے میں امراض قلب کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔ آسان الفاظ میں جسمانی وزن طویل المعیاد بنیادوں پر صحت پر اہم اثرات مرتب کرتا ہے۔

اضافی جسمانی چربی جوڑوں کے امراض کی ذمہ دار ہوتی ہے، طبی ماہرین کے مطابق جسمانی وزن زیادہ بڑھ جانے سے گھٹنوں، کہنی اور ٹخنوں کے جوڑ پر بوجھ زیادہ بڑھ جاتا ہے، جس کے نتیجے میں تکلیف دہ مرض لاحق ہوجاتا ہے۔