ملک بھر میں ایل پی جی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ

ملک بھر میں ایل پی جی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: ملک میں مائع پیٹرولیم گیس کی طلب کے مقابلے میں رسد میں ایک لاکھ ٹن کی کمی سے ایل پی جی کی قیمت میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے اور فوری طور پر ایل پی جی امپورٹ نہ کرنے کی صورت میں بحران سنگین صورتحال اختیار کر جائے گا۔ 
تفصیلات کے مطابق ایل پی جی انڈسٹری وڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ ملک میں ایل پی جی کی طلب ایک لاکھ 60 ہزار ٹن ہے جبکہ پیداوار صرف 60 ہزارٹن تک محدود ہے۔ رسد میں کمی اور بڑھتی ہوئی طلب ایل پی جی کی قیمت میں اضافے کا باعث ہے، او جی ڈی سی ایل اور پارکو سمیت دیگر اداروں نے قیمت بڑھادی ہے اور اگر فوری طور پر ایل پی جی امپورٹ نہ کی گئی تو بحران سنگین صورتحال اختیار کر جائے گا۔ 
انہوں نے کہا کہ انڈسٹری وڈسٹری بیوٹرز ایل پی جی پالیسی مجریہ2021 کو تسلیم نہیں کرتے، ایل پی جی کی امپورٹ پر فوری ٹیکس ختم کئے جائیں، ایل پی جی کی امپورٹ پر ٹیکس تو تھا مگر ریگولر ڈیوٹی عائد ہونے سے امپورٹ نہیں کی گئی کیونکہ ایل پی جی ریگولر ڈیوٹی کے بغیر امپورٹ سے مقامی پیداوار کی ایل پی جی کی قیمت بھی کم تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ مقامی پیداواری کمپنیوں نے من مانی قیمت وصول کرنا شروع کردی ہے، قدرتی گیس کی سہولت سے محروم شمالی علاقہ جات بشمول گلگت میں فی کلوگرام ایل پی جی 155تا 160روپے میں فروخت ہو رہی ہے اور اگر یہی صورتحال رہی تو قیمت مزید بڑھ جائے گی۔ 
انہوں نے کہاکہ حکومت ایل پی جی پالیسی 2021 کو تبدیل کرے بصورت دیگر 30 جون سے ملک گیر ہڑتال ہوگی، زمینی راستے سے درآمد ہونے والی ایل پی جی پر ریگولر ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے، ڈیوٹی لگنے سے ایل پی جی کی درآمدی سرگرمیاں رک گئی ہیں۔