بلوچستان میں اپوزیشن کے 14 اراکین گرفتاری دینے کیلئے گزشتہ روز سے تھانے میں موجود

بلوچستان میں اپوزیشن کے 14 اراکین گرفتاری دینے کیلئے گزشتہ روز سے تھانے میں موجود
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

کوئٹہ: بلوچستان میں اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 14 اراکین اسمبلی تاحال کوئٹہ کے تھانہ بجلی روڈ میں موجود ہیں جو گزشتہ روز گرفتاری دینے تھانہ بجلی روڈ پہنچے تھے۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 17 اراکین اسمبلی کے خلاف 18 جون کو اسمبلی میں ہنگامہ آئی کے حوالے سے مقدمہ درج ہے، اسی حوالے سے وہ گزشتہ روز گرفتاری دینے تھانہ بجلی روڈ پہنچے تھے تاہم اراکین کو گرفتاری کی پیشکش کے باوجود گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔
مقدمے میں نامزد 17 اراکین میں سے ایک رکن اسمبلی عبدالواحد صدیقی زخمی ہونے کے بعد علاج کی وجہ سے تھانے نہیں پہنچے تھے جبکہ ایک اور رکن اسمبلی نصراللہ پارٹی رہنماءعثمان کاکڑ کے ا نتقال کی خبر سن کر تھانے سے چلے گئے تھے، اسی طرح ایف آئی آر میں نامزد ایک خاتون رکن اسمبلی رات کو تھانے سے گھر چلی گئی تھیں۔
اس سے قبل رات گئے صوبائی وزیر داخلہ ضیاءلانگو کی قیادت میں حکومتی اراکین اسمبلی کا ایک وفد تھانے پہنچا تھا تاہم ان کے اصرار کے باوجود اپوزیشن اراکین نے تھانے سے جانے سے انکار کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ بلوچستان کا مالی سال 22-2021ءکا بجٹ پیش کئے جانے کے موقع پر بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے عمارت کے باہر ہنگامہ آرائی کی تھی جس پر 17 اراکین اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد تمام اراکین نے گرفتاریاں دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ 
بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجٹ سے پہلے ترقیاتی سکیموں کو زیربحث لانے کا کہا تھا لیکن ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور اسمبلی کے قواعد و ضوابط کا احترام بھی نہیں کیا گیا۔ 
ان کا کہنا تھاکہ سپیکرسے پری بجٹ بحث کیلئے دن مختص کرنے کی استدعاکی تھی اور بجٹ سے پہلے ترقیاتی سکیموں کو زیربحث لانے کا کہا تھا لیکن ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور اسمبلی کے قواعد و ضوابط کا احترام نہیں ہوا، ہم حکومت سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کرنا چاہتے، اسی لئے مشاورتی اجلاس میں نہیں گئے۔