جنوبی افریقا سے آنے پر پابندی ہے جانے پر نہیں، ٹیم شیڈول کے مطابق جائے گی: پی سی بی

جنوبی افریقا سے آنے پر پابندی ہے جانے پر نہیں، ٹیم شیڈول کے مطابق جائے گی: پی سی بی
کیپشن: جنوبی افریقا سے آنے پر پابندی ہے جانے پر نہیں، ٹیم شیڈول کے مطابق جائے گی: پی سی بی
سورس: file

کراچی : حکومت  نے کورونا کی وجہ سے جنوبی افریقا سے پاکستان آنے والوں پر 23 مارچ سے 5 اپریل تک پابندی لگادی ہے۔ تاہم پی سی بی کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم پروگرام کے مطابق جنوبی افریقا کا دورہ کرے گی۔ نئی پابندیوں سے دورے کو کوئی خطرات نہیں ۔

پاکستانی ٹیم 27 مارچ ہفتے کو لاہور سے چارٹرڈ فلائٹ پر جوہانسبرگ کے لئے روانہ ہورہی ہے جبکہ 12مئی کو زمبابوے سے چارٹرڈ فلائٹ سے وطن واپس لوٹے گی۔ 

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی روک تھام کی کوشش میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اے، بی اور سی کیٹیگری میں شامل ممالک کی نئی فہرست جاری کردی۔ یہ اقدام وائرس کی جنوبی افریقی اور برازیلی قسم سامنے آنے کے بعد کیا گیا اور 12 ممالک سے مسافروں کی آمد پر مکمل پابندی عائد کردی۔ جنوبی افریقا کے علاوہ بوٹسوانا، برازیل، کولمبیا، گھانا، کومروس، کینیا، موزمبیق، پیرو، روانڈا، تنزانیہ اور زمبیا کو سی کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے۔

پی سی بی ترجمان نے کہا کہ جنوبی افریقا سے آنے پر پابندی ہے جانے پر کوئی پابندی نہیں۔ البتہ پاکستان کرکٹ بورڈ صورتحال کو مانیٹر کررہا ہے۔ کھلاڑیوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کے لئے کوئی خطرہ مول نہیں لیں گے۔

 پی سی بی نے حکومت سے لاہور میں کیمپ کے لئے اجازت لی ہے اس لئے حکومت کو علم ہے کہ پاکستانی ٹیم نے جنوبی افریقا کا دورہ کرنا ہے۔ پاکستانی ٹیم جنوبی افریقا میں تین کا قرنطینہ مکمل کرے گی۔ اس دوران پریکٹس کی اجازت ہوگی۔

پاکستانی ٹیم کے میچ جوہانسبرگ اور سنچورین میں ہوں گے۔ ٹیم جوہانسبرگ میں قیام کرے گی۔ میچ والے دن ٹیم بذریعہ بس ایک گھنٹے کی مسافت طے کرکے سنچورین جائے گی۔ 

جنوبی افریقا میں ون ڈے میچ 2،4،7اپریل کو ہوں گے۔ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل 10،12،14،16اپریل کو ہوں گے جس کے بعد پاکستانی ٹیم کمرشل فلائٹ سے زمبابوے جائے گی۔ زمبابوے کے دورے کا شیڈول ابھی جاری نہیں ہوا ہے۔

 ترجمان نے کہا کہ پاکستانی جنوبی افریقا میں کورونا ایس او پیز کے تحت جارہی ہے۔ روانگی سے قبل کورونا ٹیسٹ ہوں گے اور وہی کھلاڑی جہاز پر بیٹھیں گے جن کے پاس منفی ٹیسٹ کی رپورٹ ہوگی جبکہ جنوبی افریقا پہنچنے پر ہر کھلاڑی کا کورونا ٹیسٹ ہوگا۔ جس کی رپورٹ آنے کے بعد کھلاڑیوں کو  پریکٹس کی اجازت ہوگی۔