سکول بند کرنے کا فیصلہ مشکل، وزارت تعلیم چاہتی ہے تعلیمی ادارے کھلے رہیں: شفقت محمود 

سکول بند کرنے کا فیصلہ مشکل، وزارت تعلیم چاہتی ہے تعلیمی ادارے کھلے رہیں: شفقت محمود 
کیپشن: سکول بند کرنے فیصلہ مشکل، وزارت تعلیم چاہتی ہے تعلیمی ادارے کھلے رہیں: شفقت محمود لاہور: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے اسکول بند کرنا مشکل فیصلہ ہے۔ وزارت تعلیم کی خواہش ہے تعلیمی ادارے کھلیں رہیں ۔ تعلیمی اداروں میں تدریس اورآن لائن تعلیم میں فرق ہے۔ آن لائن تدریس میں وہ بات نہیں ہوتی جو کلاسز میں ہوتی ہے۔ تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ کورونا کے حوالے سے متعدد اقدامات کیے جارہے ہیں۔ 24 مارچ کو جائزہ اجلاس ہوگا۔ کوئی بھی فیصلہ کورونا کی صورتحال دیکھ کر کیا جائے گا۔ اجلاس میں جائزہ لیں گےتعلیمی ادارےکھولنےہیں یانہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب،خیبرپختونخوااور دیگرصوبوں میں یکساں نظام تعلیم لایا جائیگا۔ تقسیم کو ختم کرنے کے لیے حکومت نے یکساں تعلیمی نظام بنایا ہے۔ایلیٹ اسکولوں میں سلیبس انگریزی میں ہے۔ سرکاری اسکولوں میں زیادہ تر سلیبس اردو میں پڑھایا جاتا ہے۔ شفقت محمود نے پبلشرز کی رجسٹریشن کے معاملے پر کہا کہ ہم تو پبلشرز کی ریپڈ طریقے سے رجسٹریشن کروانا چاہتے ہیں۔ پنجاب میں رجسٹریشن کے لیے مشکلات ہیں۔ وزیراعلی پنجاب سے ملاقات ہوئی امید ہے معاملات ٹھیک ہوجائیں گے۔ واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا کی صورتحال خطرناک ہونے پر وزارت تعلیم نے این سی او سی کی مشاورت سے 15 مارچ سے 28 مارچ تک تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بدھ کو وزارت تعلیم کا اس حوالے سے دوبارہ اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کریں گے جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ تعلیمی ادارے کھولنے ہیں یا نہیں۔ ادھر ملک میں کورونا کی تیسری لہر پھیل گئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مسلسل پانچویں دن کورونا کے 3 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئےہیں۔ ملک بھر میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 8.4 فیصد ہوگئی۔ این سی اوسی کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق پاکستان میں کورونا کے مزید 3ہزار،669 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔جس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 6لاکھ،30ہزار،471 تک پہنچ گئی۔ ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا سے متاثرہ 20 مریض جان کی بازی ہار گئے ہیں ۔ اموات کی تعداد 13ہزار863 ہوگئی ۔ ایک دن کےدوران سامنے آنے والے 36 سو مریضوں میں سے 51 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ ملک بھر میں 2423 افراد تشویشناک حالت میں ہیں۔ 24 گھنٹے کے دوران 1686 افراد نے کورونا کو شکست دی جس کے بعد 5لاکھ،83ہزار،538 مریض کورونا کو شکست دیکر صحت یاب ہو گئے ہیں۔ 24 گھنٹے میں 43 ہزار 498 ٹیسٹ کیے گئے ۔کل ٹیسٹ 98 لاکھ ،17 ہزار 4 سو 91 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں ۔ کورونا کے سب سے زیادہ مریض سندھ میں ہیں جہاں 2 لاکھ 63 ہزار 2 سو 90 مریض ہیں۔ پنجاب میں 1 لاکھ 99 ہزار 40 ، خیبر پختونخوا میں 80 ہزار 37 ، اسلام آباد میں 52 ہزار 86 ، بلوچستان میں 19 ہزار 3 سو 42 ، آزاد کشمیر میں 11 ہزار 7 سو 4 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 9 سو 72 کورونا کے مریض ہیں۔
سورس: file

لاہور: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے اسکول بند کرنا مشکل فیصلہ ہے۔ وزارت تعلیم کی خواہش ہے تعلیمی ادارے کھلے رہیں ۔ تعلیمی اداروں میں تدریس اورآن لائن تعلیم میں فرق ہے۔ آن لائن تدریس میں وہ بات نہیں ہوتی جو کلاسز میں ہوتی ہے۔

تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ کورونا کے حوالے سے متعدد اقدامات کیے جارہے ہیں۔ 24 مارچ کو جائزہ اجلاس ہوگا۔ کوئی بھی فیصلہ  کورونا کی صورتحال دیکھ کر کیا جائے گا۔ اجلاس میں جائزہ لیں گےتعلیمی ادارےکھولنےہیں یانہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب،خیبرپختونخوااور دیگرصوبوں میں یکساں نظام تعلیم لایا جائیگا۔ تقسیم کو ختم کرنے کے لیے حکومت نے یکساں تعلیمی نظام بنایا ہے۔ایلیٹ اسکولوں میں سلیبس انگریزی میں ہے۔ سرکاری اسکولوں میں زیادہ تر سلیبس اردو میں پڑھایا جاتا ہے۔

شفقت محمود نے پبلشرز کی رجسٹریشن کے معاملے پر کہا کہ ہم تو پبلشرز کی ریپڈ طریقے سے رجسٹریشن کروانا چاہتے ہیں۔ پنجاب میں رجسٹریشن کے لیے مشکلات ہیں۔ وزیراعلی پنجاب سے ملاقات ہوئی امید ہے معاملات ٹھیک ہوجائیں گے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا کی صورتحال خطرناک ہونے پر وزارت تعلیم نے این سی او سی کی مشاورت سے 15 مارچ سے 28 مارچ تک تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بدھ کو وزارت تعلیم کا اس حوالے سے دوبارہ اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کریں گے جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ تعلیمی ادارے کھولنے ہیں یا نہیں۔

ادھر ملک میں کورونا کی تیسری لہر پھیل گئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران  مسلسل پانچویں دن کورونا کے 3 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئےہیں۔ ملک بھر میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 8.4 فیصد ہوگئی۔

این سی اوسی کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق  پاکستان میں کورونا کے مزید 3ہزار،669 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ۔جس سے  متاثرین کی مجموعی تعداد 6لاکھ،30ہزار،471 تک پہنچ گئی۔

ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا سے متاثرہ 20 مریض جان کی بازی ہار گئے ۔ اموات کی تعداد 13ہزار863 ہوگئی ۔ ایک دن کےدوران سامنے آنے والے 36 سو مریضوں میں سے 51 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ ملک بھر میں 2423 افراد تشویشناک حالت میں ہیں۔

24 گھنٹے کے دوران 1686 افراد نے کورونا کو شکست دی جس کے بعد  5لاکھ،83ہزار،538 مریض صحت یاب ہو گئے ہیں۔24 گھنٹے میں 43 ہزار 498 ٹیسٹ کیے گئے ۔اب تک 98 لاکھ ،17 ہزار 4 سو 91 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں ۔ 

کورونا کے سب سے زیادہ مریض سندھ میں ہیں جہاں 2 لاکھ 63 ہزار 2 سو 90 مریض ہیں۔ پنجاب میں 1 لاکھ 99 ہزار 40 ، خیبر پختونخوا میں 80 ہزار 37 ، اسلام آباد میں 52 ہزار 86 ، بلوچستان میں 19 ہزار 3 سو 42 ، آزاد کشمیر میں 11 ہزار 7 سو 4 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 9 سو 72 کورونا کے مریض ہیں۔