براڈ شیٹ کو 15 لاکھ ڈالر ادائیگی کا ریکارڈ غائب: تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر آگئی

براڈ شیٹ کو 15 لاکھ ڈالر ادائیگی کا ریکارڈ غائب: تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر آگئی
کیپشن: براڈ شیٹ کو 15 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کا ریکارڈ غائب
سورس: file

اسلام آباد: جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں بننے والے براڈشیٹ تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ وزیراعظم آفس کو موصول ہوگئی ہے۔ کمیشن رپورٹ جوائنٹ سیکرٹری زاہد مقصود نے وصول کی۔ رپورٹ اور متعلقہ ریکارڈ 500 صفحات پر مشتمل ہے۔

ذرائع  کے مطابق کمیشن نے مجموعی طور پر 26 گواہان کے بیان ریکارڈ کیے ۔ایک سابق خاتون لیگل کنسلٹنٹ طلبی کے باوجود کمیشن میں پیش نہ ہوئیں۔ تحقیقات میں براڈ شیٹ کمپنی کو 15 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کا ریکارڈ غائب ہونےکا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق براڈشیٹ کمپنی کو 15 لاکھ ڈالر رقم کی غلط ادائیگی کی گئی۔غلط شخص کو ادائیگی ریاست پاکستان کے ساتھ دھوکا ہے۔ادائیگی کو صرف بے احتیاطی قرار نہیں دیا جا سکتا۔

براڈ شیٹ کمیشن  کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت خزانہ، قانون، اٹارنی جنرل آفس سے فائلیں چوری ہو گئیں ۔ پاکستانی ہائی کمیشن لندن سے بھی ادائیگی کی فائل سے اندراج کا حصہ غائب ہوگیا۔براڈشیٹ کمیشن کو تمام تفصیلات نیب کی دستاویزات سے ملیں ۔

خیال رہے کہ براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لیے 29 جنوری کو قائم کردہ کمیشن نے تحقیقات کا باضابطہ آغاز 9 فروری 2021 کو کیا تھا۔

 اپوزیشن نے جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی سربراہی میں بننے والے کمیشن کو ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ واضح رہے مشرف دور میں شیخ عظمت سعید نیب کے وکیل رہ چکے ہیں۔