نواز شریف کی واپسی پر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ میں اختلافات 

نواز شریف کی واپسی پر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ میں اختلافات 
سورس: File

لاہور (ابراہیم لکی) سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسی میں رکاوٹیں برقرار ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی واپسی کیلئے اسٹیبلشمنٹ اورحکومت ایک پیج پرنہیں۔ 

ذرائع کا کہنا ہے  کہ سابق وزیراعظم محمدنوازشریف کی عام انتخابات سے قبل واپسی کیلئے حائل رکاوٹیں برقرار ہیں۔  حکومت میاں نوازرشریف کی واپسی کیلئے کنفرٹ لیول حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ حکومت  نے سابق وزیراعظم نوازشریف کوفوری واپسی کیلئے گرین سگنل دینے سے انکار کردیا ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ لندن قیادت کاحکومت سے مسلسل رابطہ ،قانونی معاملات کیلئے ماہرین سرجوڑ کربیٹھ گئے ہیں۔ حکومت کی طرف سے مقتدر حلقوں سے دس ماہ سے  رابطوں کے باجود کنفرٹ لیول حاصل نہ کیا جاسکا۔ مریم نوازبھی حکومت سے نوازشریف کی واپسی کیلئے حائل رکاوٹوں کودورنہ کرسکنے پرنارا ض ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتدر حلقوں نے نوازشریف کی واپسی کیلئے کنفرٹ لیول کیلئے عدالتوں سے رجوع کرنے کامشورہ دیا ہے۔ واپسی کیلئے ریلیف کاراستہ عدالتی فیصلے سے ہی نکل سکتاہے ۔

میاں نوازشریف جیل حکام کی کسٹڈی سے حکومتی اجازت اورعدالتی فیصلے کی روشنی میں بیرون ملک گئے ۔ اسٹیبلشمنٹ نے خود کومحدود بلکہ نوازشریف کی واپسی کیلئے خود کوالگ رکھاہواہے ۔ 

پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس کے ساتھ بدسلوکی کی توجلسہ کی سکیورٹی واپس لے لیں گےسی سی پی او لاہور آپ کا کام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ہےجو قانون ہاتھ میں لیتا ہے آپ کاروائی کرسکتے ہیں لیکن سکیورٹی واپس نہیں لے سکتے جسٹس راحیل کامران شیخ کا حکم

25 مارچ رات کو جلسہ ہے، 48 گھنٹے پہلے یعنی 23 مارچ کو رسائی دے دیں ڈی سی لاہور ان کا کام جمعرات سے شروع ہو جائے گا، ان کو ایک محدود ایریا دیں گے، اور خاص ایریا کو کوارڈن آف کریں گے، ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر

مصنف کے بارے میں