فاروق ستار،عامر خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور

فاروق ستار،عامر خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور

کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان)کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی 31 اور رہنما عامر خان کی 4 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔فاروق ستار کی ہر مقدمے میں 50 ہزار کے مچلکے کے عوض ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی گئی۔جسٹس صلاح الدین پنھوار کی سربراہی میں ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے فاروق ستار اور عامر خان کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں کی سماعت کی۔

عدالت نے دونوں رہنماوں کی ہر زیر التوا مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے انہیں ہر مقدمے میں 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ایم کیو ایم پاکستان کے دونوں رہنماں پر زیر التوا مقدمات میں 22 اگست 2016 کی نفرت انگیز تقریر میں سہولت کاری کا مقدمہ بھی شامل ہے۔عدالت میں ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے بیرسٹر فروغ نسیم پیش ہوئے۔ ان کے موکل کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ حکومت کو ریاست مخالف عناصر کو ضرور سزا دینی چاہیئے، لیکن ساتھ ہی ریاست کے وفادار عناصر کو مضبوط کرنے کے لیے بھی کام کرنا چاہیئے۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے متعدد رہنماں کو بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی نفرت انگیز تقریر سے متعلق کیسز میں مختلف الزامات کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں مختلف میڈیا ہاسز پر حملے کیے گئے تھے۔

ابتدائی طور پر پولیس نے ایم کیو ایم رہنماں فاروق ستار، کنور نوید، قمر منصور، شاہد پاشا، گل فراز سمیت 50 ایم کیو ایم کارکنان کو حراست میں لیا تھا تاہم بعد ازاں ان رہنماں کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔فاروق ستار کو رواں سال مارچ میں بھی گرفتار کیا گیا جس کی تصدیق پولیس کے سینئر افسران نے بھی کی، تاہم انہیں چند گھنٹے بعد ہی رہا کردیا گیا تھا۔بعد ازاں وزیر اعلی سندھ کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ گرفتاری کے لیے پولیس ٹیم کے پہنچنے پر فاروق ستار فرار ہوگئے۔گزشتہ ہفتے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈی جی رینجرز سندھ کو ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔سال فروری میں عدالت نے انتظامیہ کو ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 2 مزید رہنماں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی ہدایت بھی دی تھی

مصنف کے بارے میں