پنجاب حکومت کے فنڈز کا غلط استعمال ۔۔۔پو ل کھل گیا

پنجاب حکومت کے فنڈز کا غلط استعمال ۔۔۔پو ل کھل گیا
کیپشن: فوٹو بشکریہ اے این پی

لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے پنجاب حکومت کی جانب سے فنڈز کے غلط استعمال پر رپورٹ جاری کر دی۔

رپورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا کہ حکمرانوں نے ریاستی وسائل کو اپنی ذات پر خرچ کر ڈالا، ایک طرف شہباز شریف سادگی کا نعرہ لگاتے رہے دوسری طرف خزانے پر ہاتھ صاف کرتے رہے، یہ نام نہاد خادم اعلیٰ عوام کو17 لاکھ یومیہ میں پڑتاہے۔ گزشتہ مالی سال2017-18ءمیں 2 کروڑ 40 لاکھ مالیت کے شہباز شریف کے پروٹوکول کیلئے 6 نئے ڈبل کیبن ڈالے خریدے گئے۔ وزیراعلیٰ ہاﺅس کیلئے 2 کروڑ10لاکھ مالیت کی بلٹ پروف گاڑی خریدی گئی جو وی آئی پیز کے زیراستعمال ہے، شہباز شریف اور انکی نا اہل کابینہ نے وفاقی سے ہیلی کاپٹر کرائے پر لیا جس کیلئے وفاق کو 12 کروڑ 16لاکھ 20ہزار روپے کرایہ کی مد میں دیا گیا، وزرا کے پروٹوکول کے لئے 2 کروڑ 55 لاکھ کی 3 الگ سے گاڑیاں خریدی گئیں، سپیشل برانچ لاہور نے تین ٹیوٹا کرولا میں جیمرز لگائے جس کے لئے ایک کروڑ 65لاکھ روپے استعمال ہوئے اور یہ گاڑیاں حکومتی عہدیداروں اور افسران کے زیر استعمال ہیں۔ انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ نے مہنگی گاڑیاں لینے پر زور رکھا اور دو بلٹ پروف لینڈ کروزر خریدی گئیں جو 8کروڑ 90لاکھ روپے میں خریدیں۔

اسی طرح ایک گاڑی کو بلٹ پروف کروایا گیا، جس پر 70لاکھ روپے اخراجات ہوئے۔ پولیس اور انسداد دہشت گردی کی گاڑیاں اور سکواڈ شریف فیملی کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے کام کر رہی ہیں۔

میاں محمودالرشید نے کہا کہ صاف پانی، صحت اور تعلیم سمیت دیگر منصوبوں سے فنڈز نکال کر کلثوم نواز کے حلقے این اے 120 کی سکیموں کو فنڈز جاری ہوئے ، غیر قانونی طور پر نئی ترقیاتی سکیموں کو فنڈز منتقل کرنے کی منظوری شہباز شریف نے دی۔ این اے 120کے ضمنی الیکشن کے دوران ساڑھے 8ارب روپے خرچ کئے گئے۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے جاری تفصیلات میں مزید بتایا کہ پنجاب حکومت نے خزانے کا اس قدر ناجائز استعمال کیا جس کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی، احتساب عدالت میں نواز شریف کا مقدمہ لڑنے والے حارث سلیم کو خزانے سے فیس کی مد میں 55 لاکھ، اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ کی خدمات لینے کی مد میں 25لاکھ 90ہزار روپے ادا کئے گئے، جاتی عمرہ کی سیکیورٹی پر 1کروڑ 41لاکھ 37ہزار روپے اضافی ادا کئے گئے ہیں جبکہ چیف سیکرٹری پنجاب اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی رہائشگاہوں کے باہر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے جس کے لئے سرکاری خزانے سے 19لاکھ 91ہزار روپے لگائے گئے۔