سعودی عرب میں ایک اورتبدیلی، ایئرلائن کا تمام عملہ خواتین پر مشتمل 

سعودی عرب میں ایک اورتبدیلی، ایئرلائن کا تمام عملہ خواتین پر مشتمل 
سورس: فائل فوٹو

ریاض : سعودی عرب کی ایئرلائن فلائی ادیل نے مملکت میں پہلی اندرون ملک پرواز کی ہے جس کا مکمل سٹاف خواتین پر مشتمل تھا۔ جدید ترین A320 طیارے کے ذریعے یہ تاریخی فلائٹ 117ریاض سے جدہ کے لیے چلائی گئی۔

 عرب میڈیا کے مطابق ایئرلائن کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر یہ اعلان کیا گیا کہ سعودی ایوی ایشن کی تاریخ میں پہلی بار فلائی ادیل نے اپنی پرواز تمام خواتین سٹاف کے ساتھ چلائی ہے۔ سٹاف میں زیادہ تر خواتین سعودی تھیں۔

  

سعودی خواتین نے زندگی کے بہت سے ایسے شعبوں میں خود کو منوا لیا ہے جہاں طویل عرصے سے مردوں کی اجارہ داری رہی ہے اب ان میں ہوابازی سے متعلق شعبہ بھی شامل ہو گیا ہے۔

سات خواتین کے عملے کے ساتھ فلائی ادیل کی فلائٹ 117 میں 23 سالہ یارا جان شریک پائلٹ کی حیثیت سے موجود تھیں جو سب سے کم عمر سعودی خاتون پائلٹ بھی ہیں۔

اس موقع پر یارا جان نے بتایا ہے کہ وہ ہوا بازی کے اس تاریخی لمحے میں سعودی خواتین کے لیے بہت فخر محسوس کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’سعودی خاتون کی حیثیت سے یہ ایک قابل فخر اقدام ہے جو میرے لیے انتہائی فخر اور خوشی کا لمحہ ہے۔‘

اس فلائٹ کی شریک پائلٹ یارا جان نے 2019 میں فلوریڈا میں فلائٹ سکول سے گریجویشن کیا اور ایک سال قبل سعودی عرب کی اس ایئر لائن میں شمولیت اختیار کی۔ شریک پائلٹ ہونے کا مطلب پائلٹ کے کئی اہم کاموں میں مدد کرنا جیسے نیویگیشن اور چیک لسٹ مکمل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’اگرچہ سعودی خاتون پائلٹ بننا ایک نئی بات ہے لیکن ہماری نسل کے لیے یہ ناممکن نہیں۔‘

مصنف کے بارے میں