لاہور میں جرائم کی روک تھام کیلئے ڈولفن فورس نتائج دینے میں ناکام

لاہور میں جرائم کی روک تھام کیلئے ڈولفن فورس نتائج دینے میں ناکام

لاہور: جرائم کی روک تھام کیلئے ڈولفن فورس بھی نتائج دینے میں ناکام رہے،جرائم کی روک تھام کے لیے فورسز پراربوں روپے خرچ ہوئے لیکن کام صفر رہا۔مجاہد سکواڈ،ایلیٹ فورس کے بعد ڈولفن فورس بھی نتائج دینے میں ناکام ہے ۔جرائم کے کنٹرول کے لیے کبھی مجاہد سکواڈ متعارف ہوئی تو کبھی ٹائیگر فورس میدان میں آئی۔جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے 1998میں ایلیٹ فورس بھی تشکیل دی گئی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ٹائگر فورس ختم ہو گئی اور مجاہد سکواڈ فنڈز کی کمی کی وجہ سے غیر فعال ہو گیا جبکہ ایلیٹ فورس وی وی آئی پیز کی سکیورٹی کی نذر ہو گئی۔ جب کوئی کامیابی نا ملی تو باری آئی پیرو اور ڈولفن فورس کی۔ دونوں فورسز کا مقصد موثر پٹرولنگ اور جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کرنا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کا دعوی ہے کہ ڈولفن فورس کے سرگرم ہونے کے بعد جرائم کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔ عوامی حلقے کہتے ہیں کہ شہر میں دن دیہاڑے ہونے والی متعدد ڈکیتی کی وارداتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ماضی کی باقی فورسز کی طرح ڈولفن بھی مطلوبہ نتائج دکھانے میں ناکام ہے۔

مصنف کے بارے میں